Book Name:Asmani Kitabon Mein Naat e Mustafa
آپ کی نعت، آپ کی صِفَات اور آپ کے تشریف لانے کے زمانے کا ذِکْر موجود ہے۔ یہ کہتے ہی اس (یعنی بچے )نے کلمہ پڑھا اور مسلمان ہو گیا۔([1])
حَسَد کے سَر پَر خاک ڈالو...!!
اللہُ اکبر! پیارے اسلامی بھائیو! معلوم ہوا؛ اَہْلِ کتاب جو ایمان قبول نہیں کرتے تھے وہ صِرْف حَسَد کی وجہ سے نہیں کرتے تھے، ورنہ جو پاکیزہ دِل تھے، وہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو دیکھتے ہی کلمہ پڑھ لیا کرتے تھے۔ اس سے حَسَد کی تباہ کاری کا اندازہ لگائیے! حکیم الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اس آیت سے ملنے والے مَدَنی پھولوں میں ذِکْر کرتے ہیں: * حَسَد ایسی بُری بَلا ہے جو خود حاسِد (حسد کرنے والے) کو کھاتی ہے مَحْسُود (جس سے حَسَد کیا جائے، اس) کا کچھ نہیں بگاڑتی * اس سے حاسِد کی تندرستی خراب، ایمان برباد اور دِل سیاہ ہو جاتا ہے کیونکہ محسود تو آرام سے سوتا ہے مگر یہ حسد کی آگ میں جل کر اپنا عیش وآرام کھوتا ہے اور خون کے آنسوؤں سے منہ دھوتا ہے* حاسِد کوئی ترقی نہیں کر سکتا کیونکہ اس کو جلن سے فُرصَت نہیں وہ ترقی کے بارے کب سوچے گا...؟؟([2])
مولانا روم رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: دیکھو! حسد کے باعِث ابلیس نے سجدۂ آدم سے شرم محسوس کی اور سعادت وکامیابی سے ہمیشہ کے لئے محروم ہو گیا۔ اس سے معلوم ہوا کہ جب تم صاف دِل والوں سے حَسَد کرو گے تو تمہارے دِل میں سیاہیاں پیدا ہوں گی۔ لہٰذا اللہ پاک کے نیک لوگوں کے پہلوؤں کی خاک بن جا،ہماری طرح حَسَد کے سَر پر مٹی