Asmani Kitabon Mein Naat e Mustafa

Book Name:Asmani Kitabon Mein Naat e Mustafa

نام مبارک ہیں: (1): اَخْرَابَا (یعنی اَوَّل نبی) (2): قَدْمَابَا  (یعنی آخر نبی)۔ حضرت مُصعب بن سَعد رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: حضرت کعبُ الاحبار رَضِیَ اللہُ عنہ نے فرمایا: روزِ قیامت سب سے پہلے آخری نبی، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم جنّت کا دروازہ کھولیں گے۔ پِھر اس کی دلیل میں آپ نے تورات کی آیت پڑھی، جس میں تھا: اَخْرَابَا،  قَدْمَابَا۔ حضرت کعب رَضِیَ اللہُ عنہ نے فرمایا: اَخْرَابَا کا معنی ہے: اَوَّل۔ قَدْمَابَا کا معنی ہے: آخر۔([1]) یعنی ہمارے نبی، پیارے نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّماول نبی بھی ہیں اور آخری نبی بھی ہیں۔

 انہی سے عالَم کی اِبْتدا ہے

  اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

هُوَ الْاَوَّلُ وَ الْاٰخِرُ وَ الظَّاهِرُ وَ الْبَاطِنُۚ-وَ هُوَ بِكُلِّ شَیْءٍ عَلِیْمٌ(۳) (پارہ:27، الحدید:3)

تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:وہی اول اور آخر اور ظاہر اورباطن ہے اور وہ سب کچھ جانتا ہے۔

شیخ عبد الحق مُحَدِّث دہلوی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اس آیت کی وضاحت میں فرماتے ہیں: (اَوَّل ہونا، آخر ہونا، ظاہِر ہونا، باطِن ہونا)  یہ چاروں صِفَات اللہ پاک کی ہیں اور اللہ پاک نے اپنے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو بھی یہ صِفَات  عطا فرمائی ہیں۔ ([2])

آقا کریم کے اَوَّل و آخر ہونے کا مطلب

حدیثِ پاک میں ہے: ایک مرتبہ فرشتوں کے سردار حضرت جبریلِ امین عَلَیْہِ السَّلَام بارگاہ رسالت میں حاضِر ہوئے اوریوں سلام کیا: السَّلَامُ عَلَیْکَ یَاظاہِرُ! اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابَاطِنُ


 

 



[1]...سُبُلُ الْھُدیٰ وَ الرَّشاد،جماع ابواب اسمائہ…الخ،الباب الثالث ،جلد:1،صفحہ:425۔

[2]...مدارج النبوہ،مقدمہ،جز:1،صفحہ:2خلاصۃً۔