Book Name:Asmani Kitabon Mein Naat e Mustafa
کے پیارے پیارے ناموں سے اس کا ذِکْر کریں *تِلاوت کریں *نعتیں پڑھیں *نیک کام کریں۔ یہ کریں گے تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! دُنیا بھی بہترہو گی اور آخرت بھی سنور جائے گی۔
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے پچھلی آسمانی کتابوں میں نازِل ہونے والی نعتیں سُنیں، پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے پیارے پیارے اَوْصاف سنے، اس سے پتا چلتا ہے کہ مِیْلاد منانا یعنی پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا ذِکْر کرنا، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے اَوْصاف و کمالات کے چرچے کرنا، سُننا، سُنانا بالکل جائِز بلکہ سُنّتِ اِلٰہیہ ہے کہ اللہ پاک نے اپنے نبیوں کو ذِکْرِ مصطفےٰ سُنایا اور انبیائے کرام علیہم السَّلَام نے سُنا بھی، پڑھا بھی، اپنی اُمّتوں کو بھی سُنایا۔ اس لئے الحمد للہ! ہم بھی آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا ذِکْر کرتے بھی ہیں، سُنتے سُناتے بھی ہیں، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی آمد کے چرچے بھی کرتے ہیں، اسی کو تو مِیْلاد کہا جاتا ہے۔ لہٰذا معلوم ہوا؛ میلاد منانا بالکل جائِز ہے۔
لیکن ایک بات یاد رکھئے! ہم الحمد للہ! میلادی ضرور ہیں مگر اس سے پہلے ہم نمازی ہیں۔ ہمیں نماز بھی لازمی پڑھنی ہے۔ آئیے! ایک روایت سنتے ہیں: اَبُو ثعلبہ جو تورات کے عالِم تھے، مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ نے ایک مرتبہ ان سے پوچھا: تورات میں رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی جو شانیں بیان ہوئیں ہیں، وہ سناؤ! انہوں نے کہا: تورات میں لکھا ہے: *اَحْمَد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اسماعیل عَلَیْہِ السَّلَام کی اَوْلاد سے ہوں گے *سیدھے دین والے ہوں گے *ان کے دونوں