Book Name:Asmani Kitabon Mein Naat e Mustafa
جہنّم سے بچانے والے۔ ([1])
عقیدۂ شفاعت
سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! اس سے عقیدۂ شفاعت معلوم ہوا۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:
وَ لَسَوْفَ یُعْطِیْكَ رَبُّكَ فَتَرْضٰىؕ(۵) (پارہ:30، الضحی :5)
تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:اور بیشک قریب ہے کہ تمہارا رب تمہیں اتنا دے گا کہ تم راضی ہو جاؤگے۔
مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ حضرت علی المرتضیٰ رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: جب یہ آیت اُتری تو شفاعت فرمانے والے نبی، اُمّت کو بخشوانے والے نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: إذًا لَا أَرْضٰی وَوَاحِدٌ مِنْ أُمَّتِيْ فِي النَّار یعنی اگر ایسا معاملہ ہے، پِھر تو جب تک میرا ایک اُمِّتی بھی دوزخ میں ہوا میں راضِی ہی نہ ہوں گا۔ ([2])
مسندِ امام احمد کی روایت میں ہے، سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: أَشْفَعَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَدَدَ مَا عَلَى الْأَرْضِ مِنْ شَجَرَةٍ، وَمَدَرَة یعنی زمین پر جتنے درخت اور ڈھیلے ہیں، میں قیامت کے دِن ان کی تعداد سے بھی زیادہ لوگوں کی شفاعت کروں گا۔ ([3])
تورات اور انجیل شریف میں پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے 2