Book Name:Asmani Kitabon Mein Naat e Mustafa
رہیں گے، میں انہیں تمام اُمّتوں پر سلطان بناؤں گا۔([1])
اللہ پاک کے نبی حضرت زکریا عَلَیْہِ السَّلام فرماتے ہیں: وہ فرشتہ جو میری زبان پر بولتا (یعنی مجھ پر وحی لاتا ہے) اس نے مجھے کہا : آپ کیا دیکھ رہے ہیں؟ میں نے دیکھا تو سامنے ایک سونے کا مینار تھا، اس کے سِرے پر ایک ہتھیلی تھی، اس ہتھیلی کے اُوپر 7 چراغ تھے، ہر چراغ کے 7 مُنہ تھے، پِھر اس ہتھیلی کے سیدھی اور الٹی جانِب زیتون کے درخت تھے، میں نے فرشتے سے پوچھا: یہ کیا ہے؟ جواب آیا: کیا آپ انہیں نہیں جانتے؟یہ مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہیں (اور ان کے متعلق اللہ پاک کا فرمان یہ ہے کہ وہ) میرے نام سے دُعا کریں گے تو میں ان کی دُعا قبول کروں گا۔
عُلَمائے کرام فرماتے ہیں: اس روایت میں زیتون کے 2 درختوں سے مراد دِین اور بادشاہی ہے جو اللہ پاک نے اپنے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو عطا فرما دی ہے۔ ([2])
حضرت وہب بن منبہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: اللہ پاک نے حضرت شَعْيَا عَلَیْہِ السَّلَام کی طرف وحی فرمائی: بےشک میں ایک نبی (صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم) کو بھیجوں گا *جو اُمِّی ہوں گے (یعنی دُنیا میں ان کا کوئی استاد نہ ہو گا) *میں ان کے ذریعے بہرے کان کھول دوں گا *غافِل دلوں کو بیدار فرماؤں گا *اندھی آنکھیں روشن فرماؤں گا *ان کا مقامِ وِلادت مکہ ہے