Book Name:Asmani Kitabon Mein Naat e Mustafa
ڈال دے...!!([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
نعتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم مت چھپاؤ...!
پیارے اسلامی بھائیو! پچھلی آسمانی کِتَابوں میں پیارے اور آخری نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا ذِکْرِ خیر کیا گیا ، اس کے ساتھ ساتھ اَہْلِ کتاب کو یہ حکم بھی دیا گیا تھا کہ تم ہمارے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے اس ذِکْر کو کبھی مت چھپانا بلکہ اس کا چرچا کرتے رہنا۔ چنانچہ پارہ:1، سورۂ بقرۃ، آیت: 42 میں اللہ پاک نے بنی اسرائیل کو فرمایا:
وَ لَا تَلْبِسُوا الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ وَ تَكْتُمُوا الْحَقَّ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ(۴۲) (پارہ:1،البقرۃ:42)
تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان:اور حق کو باطل کے ساتھ نہ ملاؤ اورجان بوجھ کر حق نہ چھپاؤ۔
اس آیتِ کریمہ میں بنی اسرائیل کو 2باتوں سے منع کیا گیا ہے: (1): حق کو باطِل سے ملانا نہیں ہےاور (2): حق کو چھپانا نہیں ہے۔
آیتِ کریمہ میں 2 مرتبہ لفظِ حق استعمال ہوا ہے، اس جگہ حق سے کیا مراد ہے؟ اس کی وضاحت کرتے ہوئے مُفَسِّرِینِ کِرَام فرماتے ہیں: نَعْتُ مُحَمَّدٍ (صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم) فِی التَّوْرَاۃِ یعنی اس جگہ حق سے مراد حُضُور جانِ کائنات، فخرِ موجودات صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی وہ نعتِ پاک ہے، جو اللہ پاک نے تورات شریف میں نازِل فرمائی۔([2]) لہٰذا بنی اسرائیل کو حکم دیا گیا کہ اے تورات پر ایمان رکھنے کا دعویٰ کرنے والو!*ہم نے تورات شریف میں