Book Name:Har Makan Ka Ojalah Hamara Nabi
سُورج گرہن کی نماز پڑھنا سُنّت ہے۔([1]) چنانچہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے نمازِ کَسُوف (یعنی سُورج گرہن کی نماز) پڑھائی۔ 6 رکعت کی نماز پڑھی گئی۔ صحابئ رسول رَضِیَ اللہُ عنہ کہتے ہیں: دورانِ نماز نہ جانے کیا ہوا؛ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے پیچھے کو ہٹنا شروع کر دیا۔
صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم بےمثال عاشِقِ رسول تھے، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے اشاروں پر عَمَل کرتے تھے، جب انہوں نے دیکھا کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پیچھے کو ہٹ رہے ہیں تو سب نے پیچھے کو ہٹنا شروع کر دیا۔ نماز جاری ہے، حُضُورِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم بھی پیچھے ہٹ رہے ہیں، صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم بھی پیچھے کو ہٹ رہے ہیں۔ کتنا پیچھے آئے؟ صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: سب سے آخری صَف جہاں پر تھی، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم وہاں تک پیچھے آ گئے۔ پِھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے آگے بڑھنا شروع کر دیا۔ صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم بھی آگے بڑھنا شروع ہو گئے۔ یہاں تک آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم بالکل آگے تک تشریف لے گئے۔ نماز مکمل فرمائی۔ پِھر خطبہ ارشاد فرمایا۔
اب حیرانی تو تھی کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پیچھے کیوں تشریف لائے؟ پھر آگے کیوں تشریف لے گئے؟پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا، آج ایسی کیا خاص بات تھی۔ پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اِس راز سے پردہ اُٹھاتے ہوئے فرمایا: مَا مِنْ شَيْءٍ تُوعَدُونَهُ اِلَّا قَدْ رَاَيْتُهُ فِي صَلَاتِي هَذِهِ یعنی اے میرے صحابہ! (قیامت سے متعلق )ہر وہ چیز جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا ہے ، وہ سب مجھے اِس نماز میں دِکھا دی گئیں۔([2])
سُبْحٰنَ اللہ! کیا زبردست مُشَاہَدہ ہے۔ مدینے کی سرزمین پر ہیں، قیامت ابھی