Book Name:Har Makan Ka Ojalah Hamara Nabi
نے میری سُنّت سے مَحَبَّت کی اس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔([1])
سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا! جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم: مونچھیں کٹواؤ داڑھیاں بڑھاؤ مجوسیوں کی مخالفت کرو!([2])
پیارے اسلامی بھائیو! داڑھی رکھنا سُنَّتِ مصطفےٰ بلکہ سُنّتِ انبیا ہے * ہمارے پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی داڑھی مُبَارَک چوڑائی میں ایسی تھی کہ سینہ مُبَارک کو بھر دیتی۔([3]) *اور لمبائی میں داڑھی مُبَارَک ہمیشہ ایک مٹھی کی مقدار رہتی تھی *اگر ایک مٹھی کی مقدار سے بڑھ جاتی تو کم کروا دیا کرتے۔اسی لئے عُلَما فرماتے ہیں: ایک مٹھی سے زائِد داڑھی کو تراشنا سُنّت ہے۔([4]) * ہمارے پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم داڑھی منڈانے اور مونچھیں بڑھانے کو سخت ناپسند فرماتے تھے * بہارِ شریعت میں ہے: داڑھی منڈانا یا ایک مٹھی سے کم کرنا حرام ہے۔([5])
مختلف سنتیں سیکھنے کیلئے مکتبۃ المدینہ کی بہارِ شریعت جلد:3 سے حِصَّہ 16اور امیرِ اہلسنت حضرت مولانا محمد الیاس عطّار قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا 91 صفحات کا رسالہ 550