Book Name:Deen Ki Mali Khidmat Ke Fazail
ہے۔ یہ نعمت تو الحمد للہ! ہمیں حاصِل ہے۔ اللہ پاک کے فضل سے ہم اللہ پاک پر بھی ایمان رکھتے ہیں، اس کے پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر بھی ایمان رکھتے ہیں، اللہ پاک ہمارا ایمان سلامت رکھے۔ (2):دوسرا کام کیا کرنا ہے؟ دِین کی مالِی اور جانی خِدْمت کرنی ہے، جتنا ہو سکے دِین کی خِدْمت کے لئے وقت بھی دینا ہے اور جتنا بن پڑے دِین کی مالی خِدْمت بھی کرنی ہے۔
یہاں یہ بھی ایک پیاری اور ایمان افروز بات ہے۔ ہم مارکیٹ میں جائیں، چیزوں کی قیمت مقرر ہوتی ہے، یہ چیز کتنے کی ہے؟ 1000 روپے کی۔ یہ چیز کتنے کی ہے؟ 1500 روپے کی۔ اب جس کے پاس تو ہزار، پندرہ سو ہیں، وہ تو چیز خرید لے، جس کے پاس اتنی رقم نہیں ہے، سو روپیہ بھی کم ہے، وہ اس چیز کو بَس حسرت کے ساتھ دیکھ ہی سکتا ہے۔ اللہ پاک کی کرم نوازی دیکھئے! پہلے تو اسے تجارت فرمایا، پِھر قیمت کی کوئی قید بھی نہیں لگائی، جس کی جیب میں 10 روپے ہیں، وہ 10 روپے سے یہ تجارت کر سکتا ہے، جس کے پاس 100 روپے ہیں، وہ 100 روپے سے یہ تجارت کر سکتا ہے، جس کو جتنی توفیق، جتنی ہمت، جتنی استطاعت، اتنی ہی خِدْمت سے یہ تجارت کی جا سکتی ہے۔
اچھا...!! اب ہم یہ تجارت کرتے ہیں، ہم دِین کی مالی اور جانی خِدْمت کرتے ہیں، بدلے میں کیا ملے گا؟ 3 اِنْعَام ملیں گے:
فرمایا:
یَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوْبَكُمْ (پارہ:28، سورۂ صف:12)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: وہ تمہارے گناہ بخش دے گا