Book Name:Deen Ki Mali Khidmat Ke Fazail
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَاحَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَانُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ: میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی)
اربعینِ عطّار قسط:2، صفحہ:7، حدیث نمبر7ہے :
فرمانِ آخری نبی، مکی مدنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم :اِنِّيْ رَاَيْتُ الْبَارِحَةَ عَجَبًا وَرَاَيْتُ رَجُلًا مِنْ اُمَّتِي يَزْ حَفُ عَلَى الصِّرَاطِ مَرَّۃً وَيَجْثُوْ مَرَّۃً فَجَاءَتْهُ صَلَاتُهُ عَلَىَّ فَاَخَذَتْ بِيَدِهٖ فَاَقَا مَتْهُ عَلَى الصِّرَاطِ حَتَّى جَاوَزَ۔([1])
ترجمہ: میں نے گزشتہ رات عجیب واقعہ دیکھا : میرا ایک اُمَّتِی پُل صِراط پر کبھی گِھسٹ کر اور کبھی گھٹنوں کے بَل چل رہا تھا، اتنے میں وہ درود آیا جو اس نے مجھ پر پڑھاتھا، درودِ پاک نے اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے کھڑا کر دیا یہاں تک کہ اُس نے پُل صِراط پار کر لیا۔
شرحِ حدیث:درود پاک اسے پل صراط پار کروا کر جَنّت میں لے گیا۔([2])
سَلِّم! سَلِّم! کی ڈَھارس سے
پُل پر ہم کو چلاتے یہ ہیں
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد