Book Name:Deen Ki Mali Khidmat Ke Fazail
میں نے تمہیں عِلْمِ دِین سیکھنے میں مَصْرُوف دیکھا تو تم پر ہی خرچ کر دیا۔
حضرت محمد بن جریر رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: یہ واقعہ گزر گیا۔ اس کے بعد ایک مرتبہ ہم دوست حج کے لئے مکہ پاک حاضِر ہوئے، دیکھا کہ وہی غیر مُسْلِم کعبہ شریف کے گِرد طواف کر رہا ہے۔ ہم نے حیرانی سے پوچھا: تم تو غیر مُسْلِم تھے، اسلام کیسے قبول کر لیا؟ وہ بولا: میری قسمت جاگی، خواب میں محبوبِ خُدا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تشریف لائے اور فرمایا: تم نے طالِبِ علموں پر خرچ کیا، اس کی برکت سے اللہ پاک نے تمہیں اسلام کی توفیق بخش دی ہے۔
پس یہیں سے میری قسمت جاگ گئی اور میں نے اُسی وقت (خواب ہی میں) مَحْبُوبِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے ہاتھ مُبارَک پر اسلام قبول کر لیا۔ مزید کرم یہ ہوا کہ میرے گھر میں 17 افراد تھے، اس رات سب کو خواب میں آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی زیارت نصیب ہوئی، سب کے سب ہی کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گئے۔ ([1])
دوعالم صدقہ پاتے ہیں مرے سرکار کے دَرکا اسی سرکار سے ملتا ہے جو کچھ ہے مُقَدَّر کا
بڑے دَربار میں پہنچایا مجھ کو میری قسمت نے میں صدقے جاؤں کیا کہنا مرے اَچھے مُقَدَّر کا([2])
طالِبِ عِلْمِ دِین کی مالی خِدْمت کی فضیلت
سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو! کیسی نِرالی شان ہے۔ اللہ پاک کی راہ میں خرچ کرنے کے بہت فضائل ہیں مگر خاص طَور پر * جو لوگ دِین کی خِدْمت میں مَصْرُوف ہیں* جو عِلْمِ دِین سیکھنے میں مصروف ہیں* سکھانے میں مَصْرُوف ہیں* جنہوں نے اپنی