Book Name:Deen Ki Mali Khidmat Ke Fazail
ہے ہم صدقہ و خیرات نہیں کریں گے تو مُعَاشرے میں غربت بڑھتی جائے گی*غریبوں کا کوئی پُرسانِ حال نہیں رہے گا اور بھوک بڑھے گی*غریب بے چارے تنگی کا شِکار ہو کر خود کشی کی راہ لیں گے اور ایسا ہمارے معاشرے میں ہو بھی رہا ہے*اگر مالدار حضرات صدقہ و خیرات نہیں کریں گے تو مسجدوں کا نظام کیسے چلے گا؟*مدرسے کیسے چلیں گے؟ *بچے قرآن و سُنّت کی تعلیم کیسے حاصِل کر پائیں گے؟*ہماری نسلوں تک دِین کیسے پہنچے گا؟ ایسے ہی اور بہت ساری صُورتیں ہیں کہ اگر ہم صدقہ و خیرات کرنا چھوڑ دیں تو خُود ہلاکت کا شکار ہو سکتے ہیں۔
اللہ پاک ہمیں دِل کھول کر صدقہ و خیرات کرنےاور اللہ پاک کے دِئیے ہوئے مال میں سے اس کی راہ میں خرچ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آئیے!راہِ خُدا میں خرچ کرنے کے فضائِل سنتے ہیں:
صدقہ کرنے سے فرشتوں کی دُعائیں ملتی ہیں
صحابئ رسول حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ سے رِوَایت ہے،فرماتے ہیں:اللہ پاک کے آخری نبی ،رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:ایسا کوئی دن نہیں جس میں بندے صبح کریں اور 2 فرشتے نہ اُتریں جن میں سے ایک کہتا ہے:الٰہی!سخی کو زیادہ اچھا عوض دے اور دوسرا کہتا ہے:الٰہی! کنجوس کو بربادی دے۔([1])
اس حدیث کی شرح میں مَشْہُور مُفَسّرِ قرآن مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: یعنی روزانہ فرشتوں کے منہ سے سخی کے حق میں اور کنجوس کے خلاف دعا نکلتی ہے جو یقیناً قبول ہے۔([2])