Book Name:Deen Ki Mali Khidmat Ke Fazail
تبديل کرديتا، لوگوں نے حضرت عيسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام کو اس کے بارے میں بتايا تو آپ عَلَیْہ ِالسَّلام نے اللہ پاک کی بارگاہ میں عرض کی: یا اللہ پاک ! اسے ہلاک فرمادے، ايک روز وہ دھوبی اپنے معمول کے مطابق نکلا، اس کے پاس 3روٹياں تھيں ايک سائل آيا تو اس نے ايک روٹی اُسے دے دی، سائل نے دعا دی: اللہ پاک تجھ سے آسمانی آفتوں کو دور کر دے ، دھوبی نے اس دعا سے متأثر ہو کراسے ايک اور روٹی دے دی، اس پر سائل نے دعا دی: اللہ پاک تجھے تمام آفتوں سے محفوظ رکھے ، اُس نے تیسری روٹی بھی دے دی، اس پر سائل نے ایک اور دعا دی کہ اللہ پاک تجھے توبہ کی توفیق عطا فرمائے۔ اسی دوران ایک بہت بڑا سانپ اس کے کپڑوں کی گٹھڑی میں داخل ہوچکا تھا۔ جب دھوبی نے کپڑے لینے کا ارادہ کیا تواس سانپ نے اسے ڈسنا چاہا، ایک فرشتے نے اُسی لمحے اس سانپ کو لوہے کی لگام ڈال دی اور دھوبی سلامتی کے ساتھ واپس آگیا۔ لوگوں نے حضرت عيسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام سے عرض کیا:اے رُوْحُ اللہ!وہ دھوبی تو صحیح سلامت واپس آگیا! آپ عَلَیْہ ِالسَّلام نے اسے بلايا اور فرمايا: تو نے کونسی بھلائی کی ہے؟ عرض کی: میں نے 3روٹياں صدقہ کی ہيں۔ پھر آپ عَلَیْہ ِالسَّلام نے اس سانپ سے پوچھا :تو نے اسے قتل کيوں نہ کيا؟ سانپ نے عرض کی: اے اللہ پاک کے نبی! اللہ پاک نے آپ کی دعا قبول فرمالی اور مجھے اسے ہلاک کرنے کے ليے بھیجا مگر جب اس دھوبی نے سائل کو صدقہ ديا تو ایک فرشتے نے آکر مجھے لوہے کی لگام ڈال دی۔ لوگ اس بات سے بہت حیران ہوئے اور دھوبی نے توبہ کرلی۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو!یہ ہے صدقے کی طاقت ...!!کیا دنیا کی کوئی طاقت آئی تقدیر کو ٹال سکتی ہے؟نہیں ٹال سکتی۔ صدقے میں اللہ پاک نے ایسی طاقت