Nekiyon Mein Jaldi Kijiye

Book Name:Nekiyon Mein Jaldi Kijiye

اپنے رَبّ کے حُضُور سر جھکائے کھڑے ہوں گے اور عرض کریں گے: اے اللہ پاک!

فَارْجِعْنَا نَعْمَلْ صَالِحًا (پارہ:21، سورۂ سجدہ:12)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: تو ہمیں واپس بھیج دے تاکہ نیک کام کریں۔

یہ ہے مرنے والوں کی خواہش...!! وہ لوگ جو دُنیا سے پردہ  کر گئے، ان کی تمنّا...!! کاش! ایک بار پِھر دُنیا میں جانا نصیب ہو جائے*اب کی بار تو ہم زندگی کا ایک ایک لمحہ نیکیوں میں گزاریں گے*دِن رات نیکیوں میں مَصْرُوف رہیں گے*ایک بھی گُنَاہ نہیں کریں گے*گُنَاہ کے قریب تک نہیں جائیں گے مگر افسوس!

اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چگ گئیں کھیت

*عَمَل کا وقت تو گزر چکا*سانسیں عطا کی گئی تھیں*زندگی بخشی گئی تھی*عَمَل کے مواقع فراہَم کئے گئے تھے*مُبَلِّغِیْن نے نیکی کی دعوت بھی دی*سمجھانے والے سمجھاتے بھی رہے*آئے دِن اُٹھتے جنازے زبانِ حال سے سمجھاتے بھی رہے کہ اے بندے...!! غور کر...!!

عزیزا...!! یاد کر  جس دِن کہ عزرائیل آئیں گے

نہ جاوے کوئی تیرے سنگ، اکیلا تُو نے جانا ہے

نہ بیلی ہو سکے بھائی، نہ بیٹا، باپ تے مائی

تُو کیوں پِھرتا ہے سودائی، عمل نے کام آنا ہے

تُو اپنی موت کو مت بُھول کر سامان چلنے کا

زمیں کی خاک پر سونا ہے، اینٹوں کا سرہانا ہے

ہاں! ہاں! ہر طرف عِبْرت کے نشان تھے مگر *تُو نے عبرت نہ لی*آخرت کی