Book Name:Nekiyon Mein Jaldi Kijiye
زندگی ایک سانس ہی تو ہے۔ کیا خُوب کہا تھا کسی نے:
اِک یہ جہاں، اِک وہ جہاں، دونوں جہاں کے درمیاں
ہے فاصلہ اِک سانس کا، گر آگئی تو یہ جہاں، گر رُک گئی تو وہ جہاں
اے عاشقانِ رسول! ہماری ہر ہر سانس قیمتی ہے*اس سے پہلے کہ موت آجائے *اس سے پہلے کہ زندگی اپنے اختتام کو پہنچے*اس سے پہلے کہ ہم قبر میں اُتریں*اس سے پہلے کہ ہمارے اَعْمال کا سلسلہ ٹوٹ جائے*ہمیں اپنی آخرت کی تیاری کر لینی چاہئے*نیکیوں پر کمر بستہ ہو جانا چاہئے*مرنے کے بعد اگر لاکھ چِلّائے کہ ایک موقع مزید عطا کر دیا جائے، پِھر موقع فراہَم نہیں کیا جائے گا، لہٰذا ابھی اس دُنیا میں زیادہ سے زیادہ نیک اَعْمال کر لیجئے! حضرت حسنِ بصری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں۔جلدی کرو! جلدی کرو!!تمہاری زندگی کیا ہے ؟ یہی سانس تو ہیں کہ اگر رُک جائیں تو تمہارے ان اعمال کا سلسلہ بھی ختم ہوجائے جن سے تم الله پاک کا قرب حاصل کرتے ہو۔ الله پاک اس شخص پر رحم فرمائے جس نے اپنا جائزہ لیا اور اپنے گناہوں پر چند آنسو بہائے۔یہ کہنے کے بعد آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نےیہ آیت مبارکہ تلاوت فرمائی:
اِنَّمَا نَعُدُّ لَهُمْ عَدًّاۚ(۸۴) (پارہ:16، سورۂ مریم:84)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: ہم تو ان کیلئے گنتی کررہے ہیں ۔
اس سے مراد سانس ہے اور آخری عدد جان کا نکلنا ہے، پِھر گھر والوں سے جُدائی ہے اور قبر میں داخِل ہونے کی آخری گھڑی ہے۔ ([1])
دِلَا غافل نہ ہو یکدم یہ دنیا چھوڑ جانا ہے باغیچے چھوڑ کر خالی زمیں اندر سمانا ہے
ترا نازک بدن بھائی جو لیٹے سیج پھولوں پر ہو گا اک دن بے جان اسے کیڑوں نے کھانا ہے