Book Name:Kamyabi Pane Ke Teen Nuskhe
حضرت اَبُوہریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ کو نصیحت کی، فرمایا: كُنْ وَرِعًا تَكُنْ اَعْبَدَ النَّاسِ یعنی اے ابوہریرہ! پرہیز گار ہو جاؤ (گُنَاہوں سے بچتے رہا کرو!) سب سے بڑے عِبَادت گزار ہو جاؤ گے۔([1])
ایک مرتبہ مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عُمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ نے لوگوں سے پوچھا: اَیُّ النَّاسِ اَفْضَلُ؟ یعنی سب سے افضل بندہ کون ہے؟ لوگوں نے عرض كيا: نمازی۔ فرمایا: نماز پڑھنے والا بعض دفعہ گُنَاہ بھی کرتا ہے، نیکیاں بھی کرتا ہے(یعنی یہ بھی تو ممکن ہے کہ بندہ نماز تو پڑھتا ہے مگر اور کئی طرح کے گُنَاہوں میں مبتلا ہے، لہٰذا صِرْف نمازی اَفْضَل نہیں ہو سکتا)۔ لوگوں نے پِھر عرض کیا: راہِ خُدا میں لڑنے والا۔ آپ نے فرمایا: یہ بھی گُنَاہ بھی کرتا ہے، نیکیاں بھی کرتا ہے۔ لوگ بولے: روزہ دار سب سے افضل ہے۔ فرمایا: روزہ دار بھی کبھی گُنَاہ کرتا ہے، نیک کام بھی کر رہا ہوتا ہے۔ آخر حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ نے فرمایا: سب سے افضل بندہ صاحِبِ وَرَع (یعنی پرہیزگار)ہے۔ بیشک وہ وَرَع (یعنی پرہیزگاری) کے ذریعے اِطَاعت مکمل ہو جاتی ہے۔([2])
پتا چلا؛ اَصْل میں عِبَادت گزار وہ ہے، جو پرہیزگاری اِخْتیار کرے یعنی گُنَاہوں سے بچتا رہے۔ چنانچہ اللہ پاک نے فرمایا:
وَ اعْبُدُوْا رَبَّكُمْ (پارہ:17، الحج:77)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اور اپنے ربّ کی عبادت کرو
یعنی اے ایمان والو! صِرْف و صِرْف اللہ پاک کی رضا کے لئے عِبَادت کرو! ریاکاری سے بچو...!! ہر قسم کی عِبَادات بجا لاؤ!([3]) اور سب سے اَہَم یہ کہ گُنَاہوں سے بچتے رہو...!!