Book Name:Ghazwa e Badar Aur Seekhne Ki Baatein
اے عاشقان ِ رسول! اچھّی اچھّی نیّتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجئے! *رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا *بااَدَب بیٹھوں گا* خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا*جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! 17 رمضان شریف کا دِن، جو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! آنے ہی والاہے، یہ اسلامی تاریخ کا بہت ہی اَہَم دِن ہے*اسی دِن مسلمانوں کی پیاری اَمِّی جان، حبیبۂ حبیبِ خُدا، صِدِّیقہ بنتِ صِدِّیق حضرت عائشہ صِدِّیقہ طَیِّبَہ طَاہِرَہ رَضِیَ اللہُ عنہا کایومِ وِصَال ہے([1])*اسی دِن اسلامی تاریخ میں حق و باطِل کاپہلا مَعْرِکہ یعنی غزوۂ بَدر ہوا،([2]) حیرت کی بات یہ ہے کہ اِس غزوے میں مسلمان صِرْف 313 تھے جبکہ غیر مسلموں کی تعداد ایک ہزار تھی، یعنی غیر مسلم تین گُنَا زیادہ تھے، ان کے پاس ساز و سامان اور ہتھیار بھی زیادہ تھے، دوسری طرف مسلمانوں کی تعداد بھی کم تھی اور ان کے پاس تیر تلواریں وغیرہ بھی بہت تھوڑی مقدار میں تھیں، اس کے باوُجُود اللہ پاک نے اس غزوے میں مسلمانوں کو عظیمُ الشَّان فتح عطا کی اور غیر مسلم انتہائی عبرتناک شکست سے دوچار ہوئے۔ *اس کے بعد 19 رمضان شریف کو پیارے آقا صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی پیاری شہزادی صاحِبہ حضرت رُقَیَّہ رَضِیَ اللہُ عنہا کا یومِ وِصَال بھی ہے۔ ([3])
ہمیں چاہئے کہ اس دِن مسلمانوں کی پیاری اَمِّی جان حضرت عائشہ صِدِّیقہ اور شہزادئ