Book Name:Ghazwa e Badar Aur Seekhne Ki Baatein
حدیث کو روایت کرنے والے مشہور صحابئ رسول حضرت اَنَس بن مالِک رَضِیَ اللہُ عنہ ہیں، فرماتے ہیں: ایک مرتبہ میں مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ کے ساتھ تھا، آپ نے غزوۂ بدر سے متعلق گفتگو شروع کی، اس دوران آپ نے فرمایا: (غزوۂ بدر کی رات یعنی وہ رات جس سے اگلے دِن غزوۂ بدر ہوا تھا، اس رات) پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم میدانِ بدر میں تشریف لے گئے اور (نشانات لگاتے ہوئے) فرمایا: ہٰذَا مَصْرَعُ فُلَانٍ غَدًااِنْ شَآءَ اللہُ یعنی اِنْ شَآءَ اللہُ! کل کو فُلاں یہاں گرے گا(مثلاً اس جگہ ابوجہل گِرے گا، یہاں عُتبہ گِرے گا، یہاں شَیْبہ گِرے گا)
حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: فَوَالَّذِيْ بَعَثَهُ بِالْحَقِّ مَا اَخْطَئُوْا الْحُدُوْدَ الَّتِيْ حَدَّ رَسُوْلُ اللهِ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اس ذات کی قسم جس نے پیارے آقا صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو حق کے ساتھ مَبْعُوث فرمایا: جہاں پیارے مَحْبُوب صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے بتایا تھا، کوئی غیر مسلم اس جگہ سے ذَرَّہ بھی اِدَھر اُدھر نہیں گِرا۔ ([1])
سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہے ہمارے پیارے مَحْبُوب صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا عِلْمِ غَیْب...!! لڑائی ابھی شروع بھی نہیں ہوئی، اگلے دِن ہونی ہے، اس سے پہلے ہی آپ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم لڑائی کے حالات اور اس کے نتائج بیان فرما رہے ہیں۔ گویا پُورا نقشہ آپ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی آنکھوں کے سامنے تھا، آپ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سب کچھ دیکھ رہے ہیں اور بتاتے جاتے ہیں: یہ وہ جگہ ہے جہاں ابوجَہل گرے گا، یہ وہ جگہ ہے جہاں عُتْبہ گِرے گا، یہ وہ جگہ ہے جہاں شَیْبَہ گِرے گا۔ مشہور مُفَسِّر ِقرآن مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: اس حدیث شریف میں 3غیبی خبریں ہیں: (1): وقتِ موت کی خبر کہ فُلاں شخص کل