مسواک کے فائدے اورآداب

از:شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت حضرت علّامہ محمد الیاس عطّاؔر قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ

مِسواک اللہ کے پیارے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بہت پیاری سنّت ہے۔اچّھی اچّھی نیّتوں کے ساتھ مِسواک کی سنّت پر عمل کرنا نہ صرف اجر و ثواب کے حصول کا ذریعہ ہے بلکہ اس کی بَدولت دنیا کے متعدّد فائدے بھی حاصل ہوتے ہیں۔آئیے! مسواک کے چند فوائد و آداب پڑھئے اور فوائد پانے اور آداب پر عمل کی نیّت فرمائیے۔ دو فرامینِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم: (1)دو رَکْعَت مِسواک کر کے پڑھنا بِغیرمِسواک کی70رَکْعتوں سے اَفضل ہے(الترغیب والترھیب،ج 1،ص102، حدیث:18) (2)مِسواک کا اِستعمال اپنے لئے لازِم کر لو کیونکہ یہ منہ کی صفائی اور ربّ تعالیٰ کی رِضا کا سبب ہے(مسندِ امام احمد ،ج 2،ص438، حدیث:5849) ٭حضرتِ سیِّدُنا ابنِ عبّاس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ مِسواک میں دس (10)خوبیاں ہیں:منہ صاف کرتی ، مَسُوڑھے کو مضبوط بناتی ہے، بینائی بڑھاتی ، بلغم دُور کرتی ہے ، منہ کی بدبو ختم کرتی ، سنّت کے مُوافِق ہے ،فرشتے خوش ہوتے ہیں ، ربّ راضی ہوتا ہے ، نیکی بڑھاتی اور معدہ دُرُست کرتی ہے۔(جمع الجوامع،ج 5،ص249، حدیث:14867) ٭حضرت سیِّدُنا امام شافِعی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:چار چیزیں عَقْل بڑھاتی ہیں:فُضُول باتوں سے پرہیز،مِسواک کا استِعمال، نیک لوگوں کی صحبت اور اپنے علم پر عمل کرنا(حیاۃ الحیوان،ج2،ص166) مِسواک سے متعلق چند آداب ٭ہو سکے تو اپنے کُرتے میں سینے پر دائیں بائیں دو جیب بنوایئے اور دل کی جانب ( یعنیleft Side والی) جیب کے برابر میں مسواک رکھنے کیلئے ایک چھوٹی سی جیب بنوالیجئے ۔ یوں پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی پیاری پیاری سنّت مسواک شریف گویا سینے اور دل سے لگی رہے گی ٭مسواک کو کھڑا کرکے رکھنا سنّت ہے۔ (مراٰۃ المناجیح،ج 1،ص372ماخوذاً) ٭اگر اسے کھڑا نہیں کرتےیونہی نیچے گِرادیتے ہیں تو ایساکرنےوالےکےلئےجنون(یعنی پاگل پن) کاخطرہ ہے۔تابعی بزرگ حضرت سیّدنا سعید بن جُبَیررحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا: جومسواک کوزمین پررکھے اور مجنون(یعنی پاگل) ہوجائے تو اپنے علاوہ کسی کو ملامت نہ کرے (مسواک کے فضائل،ص30) ٭جس طرح دینی کتاب کو زمین پر رکھناادب کےخلاف ہے اسی طرح مسواک کو بھی زمین پر نہ رکھا جائے ٭مسواک کواونچی جگہ جہاں مٹّی کچراوغیرہ نہ ہولِٹاکررکھنے میں حرج نہیں ٭مستعمَل (یعنی استعمال شدہ،Used) مِسواک کے رَیشے نیز جب مِسوا ک ناقابلِ اِستعمال ہوجائے تو اسے پھینک مت دیجئے کہ یہ آلۂ ادائے سنّت ہے ٭کسی جگہ اِحتیاط سے رکھ دیجئے یا دَفْن کردیجئے یا پتھروغیرہ کسی بھاری چیز کےساتھ باندھ کر سمندر میں ڈبودیجئے۔ دعوتِ اسلامی کی مجلس تحفّظِ اوراقِ مقدّسہ کے تحت مختلف مَقامات پر بوکس(Box) لگائے جاتے ہیں۔ایک حل یہ بھی ہوسکتا ہے کہ مسواک کے ریشے یا مستعمَل مسواک اس طرح کے کسی ڈبے وغیرہ میں ڈال دی جائے۔

اللہ کریم ہمیں ادائے سنّت کی نیّت سے مسواک کو اپنانے اور دوسروں کو ا س کی ترغیب دلانے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


Share