بچّوں  کو اپنے ساتھ  کھانا کھلائیے

اپنے سامنے سے کھاؤ حضرتِ سَیِّدُنا عُمَر بن ابی سَلَمَہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں بچپن میں حُضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی پَروَرِش میں تھا۔(کھاتے وَقْت) میرا ہاتھ پیالے میں گُھومتا تھا(یعنی ہر طرف سے کھانا کھاتا تھا)۔ رسولُاللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نےمجھ سے اِرشاد فرمایا: اے لڑکے! بِسْمِ اللہ پڑھو اور سِیدھے ہاتھ سے اپنے سامنے سے کھاؤ۔اُس کے بعد سے میں اِسی طرح کھاتا ہوں۔ ( بُخاری،ج 3،ص521،حدیث:5376)

اے عاشقانِ رسول! ہمیں بھی چاہئے کہ اپنے بچّوں کو اپنے ساتھ کھانا کھلائیں اور کھانے کے دوران بچّوں کو سنّتیں سکھانے کا سلسلہ جاری رکھیں۔اِنْ شَآءَ اللہ اس کی برکت سے ان کی مدنی تربیت ہوتی رہے گی۔

بچّوں کے ساتھ کھانا کھانے کے فوائد مختلف تحقیقات (Researches) سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ اپنے والدین کے ساتھ کھانا کھانے والے بچّے دیگر بچّوں کے مقابلے میں زیادہ صحّت مند رہتے ہیں اور ان کی دماغی صلاحیتیں بھی بہتر ہوتی ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ بچّے اگر چھ سال کی عمر سے والدین کے ساتھ کھانا کھائیں تو اس کے مثبت (Positive) اثرات مرتّب ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔

بچّوں کو ساتھ کھانا کھلانے سے متعلق چند مدنی پھول

بچّوں سمیت گھر کے تمام افراد دستر خوان پر بیٹھ کر کھانا کھائیں ٭دستر خوان پر بچّے کو اپنے قریب بٹھائیں تاکہ اسے حسبِ ضرورت روٹی ،پانی وغیرہ دے سکیں ٭بچّوں کو ابتدا سے ہی سنّت کے مطابق بیٹھ کر کھانے کی تلقین کریں٭خود اس سنّت پر عمل کریں گے تو اِنْ شَآءَ اللہ بچّے بھی آپ کی نقل کرتے ہوئے ایسا ہی کریں گے٭ کھانے کے دوران بچّوں کو حسبِ موقع سنّتیں اورآداب بھی بتاتے جائیں ٭کھانے کے ذرّے دستر خوان پر گریں تو اٹھا کر کھالیں اور بچّوں کو بھی اس کی ترغیب دلائیں ٭کھانے سے پہلے اور بعد کی سنّت دعائیں اہتمام سے اجتماعی طور پر پڑھائیں([1]) ٭یہ دعائیں بچّوں کو یا د کرواکے ان سے پڑھوائیں اور اس کے لئے ان کی حوصلہ افزائی، انعام وغیرہ کی ترکیب بھی بنائیں ٭بچّہ اگر الٹے ہاتھ سے کھائے یا پئے تو اچّھے انداز میں اس کی اصلاح کریں اور بتائیں کہ الٹے ہاتھ سے کھانا پینا شیطان کا طریقہ ہے٭بچّہ اگر کھانے کے دوران کھانا یا پانی وغیرہ گرادے تو اس پر اسے ڈانٹنے یا شرمندہ کرنے کے بجائے حسبِ موقع مناسب انداز اختیار کریں۔ ایسے موقع پر جارحانہ (Aggressive) انداز اختیار کرنے سے بچّے کی تربیت پر منفی اثر پڑے گا اوراس کے دل میں خوف بیٹھ جائے گاکہ بڑوں کے ساتھ کھانا نہیں کھانا چاہئے۔ وقتاً فوقتاًمکتبۃُ المدینہ کارِسالہ ”کھانے کااِسلامی طریقہ“ بھی پڑھ کرسُناتے رہیں توبچّے اس سے بھی کئی سُنّتیں و آداب سیکھ جائیں گے۔ اِنْ شَآءَ اللہ

ہے فلاح و کامرانی نرمی وآسانی میں

ہر بنا کام بگڑجاتا ہے نادانی میں

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

٭…ماہنامہ فیضان مدینہ،باب المدینہ کراچی



[1] کھانے سے پہلے کی دعا: بِسْمِ اللہِ وبِاللہِ الَّذِیْ لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَیْءٌ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَآءِ یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ۔ کھانے کے بعد کی دعا: اَلْحَمْدُلِلّٰہِ الَّذِیْ اَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنَا مُسْلِمِیْنَ۔


Share

Articles

Comments


Security Code