زیتون

رسول اللہ کی غذائیں

زیتون

*مولانا احمد رضا عطّاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ اکتوبر 2024

”زیتون“ بھی ان خوش قسمت غذاؤں میں شامل ہے جن کا ذکر قراٰنِ پاک کے ساتھ ساتھ مصطفےٰ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی مبارک زبان سے ہوا ہے۔ زیتون کا درخت تاریخ کے قدیم ترین درختوں میں سے ایک ہے۔  اس پھل سے تیل حاصل کیا جاتا ہے، اس تیل کو ”روغنِ زیتون“ کہتے ہیں،یہ تیل جلتے ہوئے صاف و شفاف روشنی فراہم کرتا ہے، سر میں بھی لگایا جاتا ہے، بطور چکنائی سالن پکانے کے بھی کام آتا ہے، بطور دوا بھی استعمال ہوتا ہے اور سالن کی جگہ روٹی سے بھی کھایا جاتا ہے۔ اتنے مصارف میں استعمال زیتون کے تیل کا ہی خاصہ ہے۔

قراٰنِ کریم میں زیتون کا ذکر:

(1)اللہ پاک نے قراٰن حکیم میں زیتون کے درخت کو مبارک یعنی برکت والا کہا ہے۔چنانچہ قراٰن کریم میں ارشاد ہوتا ہے:

(اَلزُّجَاجَةُ كَاَنَّهَا كَوْكَبٌ دُرِّیٌّ یُّوْقَدُ مِنْ شَجَرَةٍ مُّبٰرَكَةٍ زَیْتُوْنَةٍ)

ترجَمۂ کنزالایمان: وہ فانوس گویا ایک ستارہ ہے موتی سا چمکتا روشن ہوتا ہے برکت والے پیڑ زیتون سے۔([i])

تفسیر کے نکات:*زیتون کے درخت کےپتے نہیں گرتے *یہ درخت نہ سرد ملک میں ہوتا ہے نہ گرم ملک میں تاکہ نہ اُسے گرمی سے نقصان پہنچے نہ سردی سے *یہ نہایت عمدہ و اعلیٰ ہوتا ہے اور اس کے پھل انتہائی مُعْتَدِل ہوتے ہیں۔([ii])

(2)زیتون وہ بابرکت پھل ہے جس کی قسم اللہ رب العزّت نے قراٰنِ کریم میں ارشاد فرمائی ہے چنانچہ ارشاد ہوتا ہے:

(وَالتِّیْنِ وَ الزَّیْتُوْنِۙ(۱))

ترجَمۂ کنز العرفان: انجیر کی قسم اور زیتون کی۔([iii])

تفسیر کے نکات:*اس کا درخت خشک پہاڑوں میں پیدا ہوتا ہے جن میں چکنائی کا نام و نشا ن نہیں ہوتا *اس کا درخت بغیر خدمت کے پرورش پاتا ہے اور ہزاروں برس باقی رہتا ہے۔([iv]) *زیتون تیل اور کھانے والوں کے لئے سالن لے کر اگتا ہے([v]) * یہ اس میں عجیب صفت ہے کہ وہ تیل بھی ہے کہ منافع اور فوائد تیل کے اس سے حاصل کئے جاتے ہیں ،  جلایا بھی جاتا ہے ، دوا کے طریقہ پر بھی کام میں لایا جاتا ہے اور سالن کا بھی کام دیتا ہے کہ تنہا اس سے روٹی کھائی جا سکتی ہے۔([vi])

زیتون سے متعلق احادیث:

(1)حضرتعمر بن خطا ب رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:زیتون کھاؤ اور اس سےمالش کرو،بے شک یہ با برکت درخت سے ہے۔([vii])

(2)حضرت عمر رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: زیتون سے سالن بناؤ اور اس سے مالش کرو،بے شک یہ با برکت درخت سے ہے۔([viii])

(3)حضرت ابن عمر رضی اللہُ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم احرام کی حالت میں اپنے سر پر زیتون کا تیل لگاتے تھے۔([ix])

(4)حضرت معاذ بن جبل رضی اللہُ عنہ سے روایت ہے، آپ نے نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو ارشاد فرماتے ہوئے سنا کہ برکت والے درخت زیتون کی مسواک بہت اچھی ہے کیونکہ یہ منہ کو خوشبودار کرتی اور اس کی بدبو زائل کرتی ہے،یہ میری اور مجھ سے پہلے کے نبیوں کی مسواک ہے۔([x])

(5)نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: زیتون کا تیل کھاؤ اسے لگاؤ کہ یہ مبارک درخت سے ہے اور اس میں ستَّر بیماریوں کی شفاء ہے جن میں جُذام بھی ہے اس میں بواسیر کو بھی شِفا ہے۔([xi])

زیتون کے فوائد:

نبیِّ کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے  زیتون کے کثیر فوائد بیان فرمائے ہیں، آج طبی ماہرین کثیر تحقیقات  کے بعد انہی فوائد کو  ثابت کررہے ہیں۔ آئیے!ان میں سے چند فوائد ملاحظہ کیجئے:

*زیتون کا تیل بِغیر پکائے کھانازیادہ فائدہ مند ہوتا ہے اور یہ کولیسٹرول کو بھی کم کرتا ہے۔لہٰذا زیتون کا تیل کچّا استِعمال کیا جائے۔ کچّا کھانے میں کسی قسم کی بد مزگی نہیں ہوتی،کھانا کھاتے وقت اپنی رکابی میں چاول،سالن وغیرہ نکال کر چمچ سے زیتون شریف کا تیل ڈال کر شوق سے تناوُل فرمایئے *روزانہ زَیت(یعنی زیتون شریف کاتیل)سر میں ڈال کر گنج کی خوب مالش کرنے سےبند شُدہ مَسام کُھل جائیں گے اور بال اُگنے لگیں گے *داڑھی یا سر کے بال جھڑتے ہوں یاگنج ہو تو آٹھ چمچ زیتون کے گرم کئے ہو ئے تیل میں ایک چمچہ اصلی شہد اور ایک چمچہ باریک پسی ہوئی دار چینی ملالیں پھر جہاں کے بال جھڑتے ہوں وہاں خوب مَسلیں پھر اندازاً پانچ مِنَٹ کے بعد دھولیں یا نہالیں۔([xii]) *زیتون کے تیل میں فیٹی ایسڈز، وٹامنز اور دیگر اجزاءشامل ہونے کی وجہ سے یہ صحت کے لیے بہت مفید ہے * زیتون کا تیل موٹاپے کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے *خا لی پیٹ زیتون کے تیل کا ایک چمچ پینا ان خلیات کو نقصان سے بچاتا ہے جو کینسر کا باعث بن سکتے ہیں *زیتون کا تیل آنتوں کے نظام کو ٹھیک کرکے قبض سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے *زیتون کا تیل جلد، ناخنوں اور بالوں کیلئے بھی فائدہ مند ہے، یہ ان کی ملائمت واپس لانے کے ساتھ نقصانات کی مرمت کرتا ہے، ان کی نمی بحال کرتا اور بالوں کی نشوونما کو بھی بڑھاتا ہے *زیتون کا تیل جسم سے زہریلے مواد کی صفائی کرتا ہے *اس میں موجود فیٹی ایسڈز جسمانی دفاعی نظام کے افعال کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں، جس کے نتیجے میں مختلف موسمی امراض سے بچنا آسان ہوجاتا ہے *کولیسٹرول کی دو اقسام ہوتی ہیں، ایک ایل ڈی ایل (نقصان دہ) اور دوسری ایچ ڈی ایل (فائدہ مند)، امراض قلب سے بچنے کے لئے ایل ڈی ایل کی سطح کو کم رکھنا ضروری ہوتا ہے جبکہ دوسری کی سطح بڑھانا ہوتی ہے، اس کا ایک ذریعہ زیتون کے تیل کا استعمال ہے *زیتون کا تیل جسمانی ورم میں کمی کے لئے درد کش ادویات کی طرح ہی کام کرتا ہے۔ زیتون کا تیل دماغ کے لئے بھی فائدہ مند ہے۔([xiii])

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ شعبہ پیغامات عطار المدینۃ العلمیہ کراچی



([i])پ18،النور:35

([ii])خازن، النور، تحت الآیۃ: 35، 3/354-353ملخصاً

([iii])پ30، التین:1

([iv])خازن، والتین، تحت الآیۃ: 1، 4 / 390، روح البیان، التین، تحت الآیۃ: 1، 10/467-466، ملتقطاً وملخصاً

([v])پ18،المؤمنون:20

([vi])تفسیر خزائن العرفان،المؤمنون، تحت الاٰیۃ:20

([vii])ترمذی،3/336، حدیث:1858

([viii])ابن ماجہ،4/34، حدیث:3319

([ix])ابن ماجہ،3/506،حدیث:3083

([x])معجم اوسط،1/201، حدیث:678

([xi])مراٰۃ المناجیح،6/226-مرقاۃ المفاتیح،8/308،تحت الحدیث: 4535

([xii])گھریلو علاج،ص53، 94، 95

([xiii])مختلف ویب سائٹس


Share