مرغی کا گوشت

رسول اللہ کی غذائیں

مرغی کا گوشت

*مولانا احمد رضا عطاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ دسمبر 2024


حضور نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی غذاؤں میں مرغی کا گوشت بھی شامل ہے۔ مرغی کے گوشت میں اعلیٰ قسم کی غذائیت ہوتی ہے اسی وجہ سے یہ ایک پسندیدہ غذا ہے۔ لذت اور آسانی سے دستیاب ہونے کی وجہ سے یہ دنیا بھر میں مقبول  اور عام غذا بن چکی ہے جو تقریباً ہر ایک معاشرے اور ثقافت میں خوراک کا حصہ ہے۔ اس کا گوشت نسبتاً نرم و ملائم ہوتا ہے۔ اسے عربی میں ”لَحمُ الدَّجَاجَۃِ“کہا جاتا ہے۔ گوشت کی طرح مرغی کے انڈے بھی دنیا بھر میں مقبول غذا کا درجہ رکھتے ہیں۔

مرغی کے گوشت کا مزاج و تاثیر: جوان مرغی کا گوشت پہلے درجے کے آخر میں گرم اور رطوبت اعتدال کے ساتھ رکھتا ہے۔جبکہ مرغے کے گوشت میں گرمی مرغی سے کم اور خشکی زیادہ ہوتی ہے۔ ([i])

مرغی کے گوشت سے متعلق احادیث:کئی احادیث ِ مبارکہ میں مرغی کے گوشت کا ذکر آیا ہے۔آئیے! ان میں سے چند احادیثِ کریمہ ملاحظہ کیجئے:

1: ایک صحابی کا بیان ہے کہ ہم حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہُ عنہ کے پاس بیٹھے تھے کہ ایک کھانا لا یا گیا جس میں مرغی کا گوشت تھا اور ہم لوگوں میں ایک سرخ رنگ کا آدمی تھا، وہ کھانے کے قریب نہیں آیا تو حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہُ عنہ نے اس سے کہا کہ قریب آؤ، کیونکہ میں نے رسول الله صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو مرغی کا گوشت تناول فرماتے ہوئے دیکھا ہے۔ ([ii])

2:حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہُ عنہ سے بھی روایت ہے کہ انہوں نے نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو مرغ کا گوشت تناول فرماتے ہوئے دیکھا ہے۔([iii])

حکیم الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں:  مرغ کھانا تقویٰ کے خلاف نہیں، اللہ پاک دے تو اعلیٰ نعمتیں بھی کھانی چاہئیں مگر اپنے آپ کو مزیدار غذاؤں کا عادی نہیں بنانا چاہئے بلکہ اپنی طبیعت کو ہر طرح کا عادی رکھنا چاہئے۔ ([iv])

3:حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہُ عنہما سے روایت ہے کہ نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم جب کسی مرغی کو کھانے کا ارادہ فرماتے، تو اس کو باندھنے کا فرماتے، پہلے اسے چند روز باندھا جاتا، پھر ذبح کرکے اسے تناول فرماتے۔([v])

یہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی طبیعتِ مبارکہ کی نفاست و پاکیزگی تھی۔  باندھے رکھنے کا مقصد یہ ہوتا کہ اگر وہ مرغی کوئی گندگی وغیرہ کھاتی ہو تو اس کا اثر ختم ہوجائے اور اس کے گوشت سے بُو ختم ہوجائے۔  بعض جانور جیسے بکری، گائے، مرغی وغیرہ کچرا گندگی کھانے لگتے ہیں تو اگر کبھی ایسا جانور رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں آتا تو  آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  اس سے اجتناب فرماتے یہاں تک کہ وہ ستھرا چارہ کھانے لگ جاتا (اور اس کے گوشت سے گندگی کا اثر ختم ہوجاتا)۔ ([vi])

بہارِ شریعت میں اس حوالے سے لکھا   ہے کہ  بعض گائیں، بکریاں غلیظ کھانے لگتی ہیں ان کو جَلّالہ کہتے ہیں اس کے بدن اور گوشت وغیرہ میں بدبو پیدا ہو جاتی ہے اس کو کئی دن تک باندھ رکھیں کہ نجاست نہ کھانے پائے جب بدبو جاتی رہے ذبح کر کے کھائیں اسی طرح جو مرغی غلیظ کھانے کی عادی ہو اسے چند روز بند رکھیں جب اثر جاتا رہے ذبح کر کے کھائیں۔ جو مرغیاں چھوٹی پھرتی ہیں ان کو بندکرنا ضروری نہیں جبکہ غلیظ کھانے کی عادی نہ ہوں اور ان میں بدبو نہ ہو ہاں بہتر یہ ہے کہ ان کو بھی بند رکھ کر ذبح کریں۔ بکرا جو خصی نہیں ہوتا وہ اکثر پیشاب پینے کا عادی ہوتا ہے اور اس میں ایسی سخت بدبو پیدا ہوجاتی ہے کہ جس راستہ سے گزرتا ہے وہ راستہ کچھ دیر کے لئے بدبودار ہو جاتا ہے اس کا بھی حکم وہی ہے جو جلالہ کا ہے کہ اگر اس کے گوشت سے بدبو دفع ہوگئی تو کھا سکتے ہیں ورنہ مکروہ و ممنوع۔([vii])

مرغی کے گوشت کے فوائد:

طبی ماہرین مرغی کے گوشت کو ایک صحت بخش غذا مانتے ہیں۔اس کے چند فوائد ملاحظہ کیجئے:

٭مرغی کا گوشت پروٹین سے بھرپور ہوتا ہے جو جسم کی نشوونما، ہڈیوں اور پٹھو ں کو مضبوط کرتا ہے۔

٭مرغی کے گوشت میں پروٹین وافر  کولیسٹرول بہت کم ہوتا، اسی وجہ سے یہ بھوک کو قابو میں رکھتا اور وزن کو کم کرتا ہے نیز تمام عمر کے افراد کے لیے موزوں غذا ہے۔

٭ مرغی کا گوشت دل کی صحت کے لئے بہت مفید ہے۔

٭اس گوشت میں موجود وٹامن جسم کی قوتِ مدافعت کو مضبوط بنانے میں مدد کرتا ہے اور جسم کو بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔

٭ اس کا گوشت کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول میں رکھنے اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

٭ مرغی کے گوشت میں فاسفورس اور کیلشیم موجود ہوتا ہے جو ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بنانے میں مدد کرتا ہے۔

٭مرغی کے گوشت میں موجود وٹامن اور کولین دماغی صحت کے لئے بہت اہم ہیں اور حافظہ اور یادداشت کو بہتر بناتے ہیں۔([viii])

نوٹ: مضمون کے تمام فوائد و مندرجات گھریلو غذا سے پالی گئی مرغی کے گوشت سے متعلق ہیں۔ نیز ہر غذا یا دوا اپنے ڈاکٹر یا حکیم کے مشورے سے ہی استعمال کریں۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ شعبہ پیغاماتِ عطار المدینۃ العلمیہ کراچی



([i])خزائن الادویہ،3/685

([ii])بخاری،3/563،حدیث:5518 ملخصاً

([iii])سبل الہدی و الرشاد، 7/190

([iv])مراٰۃ المناجیح، 5/663

([v])سبل الہدیٰ و الرشاد، 7/190

([vi])امتاع الاسماع، 7/308

([vii])بہارِ شریعت، حصہ15، 3/325

([viii])مختلف ویب سائٹ سے ماخوذ


Share