Hazrat Dawood aur Hazrat Suleman

Book Name:Hazrat Dawood aur Hazrat Suleman

جب طالوت بنی اسرائیل کے بادشاہ بنے تو انہوں نے بنی اسرائیل کو جہاد کے لئے تیار کیا اور ایک کافر بادشاہ ’’جالوت‘‘سے جنگ کرنے کے لئے اپنی فوج  لے کر میدانِ جنگ میں نکلے۔ جب دونوں لشکر میدانِ جنگ میں آمنے سامنے ہوئے تو جالوت نے بنی اسرائیل سے مقابلہ کرنے والا طلب کیا ، چونکہ جالوت بڑا جابر ، قوی ، شہ زور ، عظیم الجُثہ اورقد آور تھا ، طالوت کے لشکروالے اس کی قوت وجسامت دیکھ کر گھبرا گئے کیونکہ طالوت نے اپنے لشکر میں اعلان کیا کہ جو شخص جالوت کو قتل کرے میں اپنی بیٹی اس کے نکاح میں دیدوں گا اور آدھا ملک اسے دیدوں گا مگر کسی نے اس کا جواب نہ دیا۔ طالوت نے حضرت شمویل عَلَیْہِ السَّلَام سے عرض کی کہ بارگاہِ الٰہی میں دعا کریں۔ آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے دعا کی تو بتایا گیا کہ حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام جالوت کو قتل کریں گے۔ حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام کے والد ’’ایشا‘‘ طالوت کے لشکر میں تھے اور ان کے ساتھ ان کے تمام فرزند بھی تھے ، حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام ان میں سب سے چھوٹے اور بیمار تھے ، رنگ زرد تھا اور بکریاں چَرایا کرتے تھے۔ جب طالوت نے آپ عَلَیْہِ السَّلَام سے عرض کی کہ اگر آپ جالوت کو قتل کریں تو میں اپنی لڑکی آپ کے نکاح میں دیدوں گا اور آدھا مُلک آپ کوپیش کردوں گا تو آپ نے اس پیشکش کو قبول فرما لیا اور جالوت کی طرف روانہ ہوگئے۔ لڑائی کی صفیں بندھ گئیں اور حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام اپنے دست مبارک میں گوپھن یعنی پتھر پھینکنے والی رسی لے کر جالوت کے سامنے آگئے۔ جالوت کے دل میں آپ کو دیکھ کر دہشت پیدا ہوئی مگر اس نے باتیں بہت متکبرانہ کیں اور آپ کو اپنی قوت سے مرعوب کرنا چاہا ، آپ نے اپنی اُس رسی میں پتھر رکھ کر مارا وہ اس کی پیشانی توڑ کر پیچھے سے نکل گیا اور جالوت مر کر گر گیا۔ حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام نے اسے لاکر طالوت کے سامنے ڈال دیا ، تمام بنی اسرائیل بڑے خوش ہوئے اور طالوت نے حضرت داؤد عَلَیْہِ السَّلَام کو