Book Name:Akhirat Ki Fikar Karni Hai Zaror
ہو رہی ہے ) اور ( 3 ) : تیسرا شخص جس پر حضرت سَلْمَان فارسی رَضِیَ اللہ عنہ کو حیرت ہوتی ہے ، فرمایا : مُنہ بھر کر ہنسنے والا جبکہ وہ نہیں جانتا کہ اللہ پاک اس سے راضی ہے یا ناراض۔ ( [1] )
آگاہ اپنی موت سے کوئی بَشَر نہیں سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں
دُنیا پرست آخرت کی تیاری کیسے کر پائے گا؟
ایک بزرگ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : لوگ کہتے ہیں : دِن 3 ہیں۔ * حالانکہ کل گزر گیا اور آیندہ کل صِرْف ایک اُمِّید ہے ، شاید تم کل کا سُورج نہ دیکھ سکو۔اگر دیکھ بھی لیا تو آنے والا کل اپنا رِزْق ساتھ لائے گا اور اگر تم کل کا سُورج نہ دیکھ سکے تو تمہیں سینکڑوں لوگوں کے درمیان سے اُٹھا کر تنہا قَبْر میں رکھ دیا جائے گا * پھر اس کے ساتھ ساتھ تم نے اپنے کمزور دِل پر سالہا سال کی فِکْروں کا بوجھ ڈال دیا ہے * سَردی آنے سے پہلے تمہیں سردی کی فِکْر لگ جاتی ہے * گرمی آنے سے پہلے تمہیں گرمی کی فِکْر لگ جاتی ہے * تم نے اپنے کمزور دِل میں آخرت کے لئے کونسی جگہ باقی رکھی ہے؟
* ہر آنے والا دِن تمہاری زِندگی کم کر رہا ہے اور تمہیں کوئی غم ہی نہیں * ہر آنے والا دِن تمہارا رِزْق گھٹا رہا ہے اور تمہیں کوئی فِکْر ہی نہیں * تمہیں تمہاری ضرورت کے مطابِق دے دیا گیا مگر تم عَیش و عِشْرَت اور سرکشی کا سامان طلب کرتے ہو * تھوڑے پر راضی نہیں ہوتے * زیادہ سے تمہارا پیٹ نہیں بھرتا * آخر جس کی دُنیوی خواہشات ختم ہونے کا نام ہی نہ لیں ، وہ آخرت کی تیاری کیسےکر پائے گا...!! حیرت ، انتہائی حیرت ہے اُس پر جو ہمیشہ رہنے والی زِندگی ( یعنی آخرت ) پر ایمان تو رکھتا ہے مگر ساری کوششیں اس