Book Name:Akhirat Ki Fikar Karni Hai Zaror
جنت مقام ہوگا دوزخ حرام ہوگا گر دل پہ لکھ لیا ہے صَلِّ عَلٰی مُحَمَّد
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
حدیثِ پاک میں ہے : اَلنِّیَّۃُ الْحَسَنَۃُ تُدْخِلُ صَاحِبَہَا الْجَنّۃَ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کروا دیتی ہے ۔ ( [1] )
اے عاشقانِ رسول ! اچھی اچھی نیتوں سے ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیتے ہیں ، مثلاً نیت کیجئے! * رضائے الٰہی کے لئےپورا بیان سُنوں گا * بااَدَب بیٹھوں گا * خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا * جو سنوں گا ، اسے یاد رکھنے ، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
انسان کو وہی کچھ ملے گا جو آگے بھیجا ہو گا
ایک مرتبہ حضرت عمر بن عبد العزیز رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ خلیفہ سلیمان بن عبد الملک کے ساتھ کسی سَفَر کے لئے روانہ ہوئے۔ ( پہلے دَور میں اُونٹ اور گھوڑوں وغیرہ پر سَفَر ہوتا تھا اور خادِموں کے ذریعے خیمے اور ضرورت کا سامان پہلے سے مَنْزِل پر پہنچا دیا جاتا تھا تاکہ وہاں پہنچنے تک خیمے تیار ہوں ) ، چنانچہ خلیفہ سلیمان بن عبد الملک اور دیگر لوگوں نے اپنے خیمے آگے بھجوا دئیے مگر حضرت عمر بن عبد العزیز رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اپنا سامان اور خیمہ پہلے سے آگے نہ بھجوایا۔جب مَنْزِل پر