Book Name:Akhirat Ki Fikar Karni Hai Zaror
ہونا ہے ، اس کے لئے ہم نے کیا پلاننگ کی؟ اس کے لئے کیا اَہْداف بنائے۔ جیسے ہم روپے پیسوں کا حساب لگاتے ہیں ، بچوں کی تعلیم ، کاروبار ، بینک بیلنس وغیرہ کے متعلق اَہْداف بناتے ہیں ، ایسے ہی کبھی قبر و آخرت کے متعلق بھی غور کرتے ہیں؟ کیا کبھی سوچا کہ میں روزانہ نمازیں کتنی پڑھتا ہوں؟ قرآنِ پاک کی تلاوت کے متعلق میرے کیا اَہْداف ہیں؟ روزانہ کتنا درود شریف پڑھتا ہوں؟ بچوں کے لئے کبھی ایسی پلاننگ کی؟ مثلاً بچہ جب سمجھ دار ہوا تو ہم حساب لگائیں؛ اگر یہ اب سے روزانہ مثلاً 100 بار درود شریف پڑھے تو مہینے میں 3000 مرتبہ درود شریف پڑھ لے گا ، سال میں 36 ہزار 500 مرتبہ درود شریف پڑھنے میں کامیاب ہو جائے گا ، یہ فِکْرِ آخرت ہے ، یہ نیکیوں کے متعلق پلاننگ ہے۔ افسوس! ہم دُنیوی مستقبل کو سَنْوارنے کے لئے تو اپنی بھی پلاننگ کرتے ہیں ، بچوں کے بھی اَہْداف بناتے ہیں مگر قبر کی زِندگی سَنْوارنے ، آخرت کی بہتریوں کے لئے پلاننگ نہیں کرتے۔ آہ...!!
آگاہ! اپنی موت سے کوئی بشر نہیں سامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں
لمبی اُمِّید آج کے دَور کا بڑا مسئلہ ہے
پیارے اسلامی بھائیو! * ہمارے مُعَاشرے میں گُنَاہ بڑھ رہے ہیں * بھائی چارہ ختم ہو رہا ہے * بھائی بھائی کا گریبان پکڑ رہا ہے * چوری ڈکیتی اور قتل کی وارداتیں بڑھ رہی ہیں * گھروں میں لڑائی جھگڑے * دنگا فساد وغیرہ وغیرہ مسائِل بڑھتے جا رہے ہیں ، آخر یہ کیوں ہو رہا ہے؟ اس پر بہت سے لوگ تبصرے کرتے ہیں ، آخر خرابی کہاں ہے؟ بڑے بڑے ماہِرین بہت کچھ بتاتے ہیں۔ آئیے! میں آپ کو حدیثِ پاک سُناتا ہوں ، اللہ پاک کے