Book Name:Akhirat Ki Fikar Karni Hai Zaror

دھوکے کے گھر  ( یعنی دُنیا ) کے لئے کر رہا ہے۔ ( [1] )

پارہ : 10 ، سورۂ توبہ ، آیت : 38 میں اللہ پاک فرماتا ہے :

اَرَضِیْتُمْ بِالْحَیٰوةِ الدُّنْیَا مِنَ الْاٰخِرَةِۚ-فَمَا مَتَاعُ الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا فِی الْاٰخِرَةِ اِلَّا قَلِیْلٌ(۳۸)

  ( پارہ : 10 ، سورۂ توبہ : 38 )

ترجَمہ کنز العرفان : کیا تم آخرت کی بجائے دُنیا کی زندگی پر راضی ہو گئے؟ تو آخرت کے مقابلے میں دُنیا کی زندگی کا ساز و سامان بہت ہی تھوڑا ہے

آخرت کے لئے کوشش کیجئے!

پیارے اسلامی بھائیو! ایک اور بات عَرْض کروں؟ہمارے ہاں بہت سے لوگ ہیں جو کافِروں کی اُونچی اُونچی عمارتوں اور ان کی عَیش و عِشْرَت کو دیکھ کر رنجیدہ ہوتے ہیں حالانکہ ہم مسلمان ہیں ، ہمارا کافِروں کے ساتھ کِسی طرح موازنہ کیا ہی نہیں جا سکتا۔ یہ اللہ پاک نے تقسیم فرمائی ہے اور یہ بہت زبردست ، بہترین اور ہر طرح سے اچھی تقسیم ہے کہ کافِروں کے لئے دُنیا ہے ، ہمارے لئے آخرت۔ دُنیا تو چند روزہ ہے ، بہت جلد ختم ہو جائے گی مگر آخرت ہمیشہ رہے گی۔پارہ : 15 ، سورۂ بنی اِسْرَائِیل ، آیت : 18 اور 19 میں ارشاد ہوتا ہے :

مَنْ كَانَ یُرِیْدُ الْعَاجِلَةَ عَجَّلْنَا لَهٗ فِیْهَا مَا نَشَآءُ لِمَنْ نُّرِیْدُ ثُمَّ جَعَلْنَا لَهٗ جَهَنَّمَۚ-یَصْلٰىهَا مَذْمُوْمًا مَّدْحُوْرًا(۱۸) وَ مَنْ اَرَادَ الْاٰخِرَةَ وَ سَعٰى لَهَا سَعْیَهَا وَ هُوَ مُؤْمِنٌ فَاُولٰٓىٕكَ كَانَ سَعْیُهُمْ مَّشْكُوْرًا(۱۹)

  ( پارہ : 15 ، سورۂ بنی اِسْرَائِیل : 18-19 )

ترجَمہ کنز الایمان : جو یہ جلدی والی چاہے ہم اسے اس میں جلد دے دیں جو چاہیں جسے چاہیں پھر اس کے لئے جہنّم کر دیں کہ اس میں جائے مذمت کیا ہوا دھکے کھاتا اور جو آخرت چاہے اور اس کی سی کوشش کرے  اور ہو ایمان والا


 

 



[1]...موسوعہ ابن ابی الدنیا ، کتاب : قصر الامل ، جلد : 3 ، صفحہ : 316 ، حدیث : 59۔