Book Name:Akhirat Ki Fikar Karni Hai Zaror
میں کر کے توبہ پلٹ کر گُنَاہ کرتا ہوں حقیقی توبہ کا کر دے شَرَف عطا یارَبّ! ( [1] )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
دُنیا کو آخرت پر ترجیح مت دیجئے!
پارہ : 25 ، سورۂ شُوریٰ ، آیت : 20 میں اللہ پاک اِرْشاد فرماتا ہے :
مَنْ كَانَ یُرِیْدُ حَرْثَ الْاٰخِرَةِ نَزِدْ لَهٗ فِیْ حَرْثِهٖۚ-وَ مَنْ كَانَ یُرِیْدُ حَرْثَ الدُّنْیَا نُؤْتِهٖ مِنْهَا وَ مَا لَهٗ فِی الْاٰخِرَةِ مِنْ نَّصِیْبٍ(۲۰) ( پارہ : 25 ، سورۂ شوریٰ : 20 )
ترجَمہ کنز الایمان : جو آخرت کی کھیتی چاہے ہم اس کے لیے اس کی کھیتی بڑھائیں اور جو دنیا کی کھیتی چاہے ہم اسے اس میں سے کچھ دیں گے اور آخرت میں اُس کا کچھ حصہ نہیں ۔
صحابئ رسول ، سلطانُالْمُفَسِّرِیْن حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہ عنہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں : جو بندہ دُنیا کو آخرت پر ترجیح دے ( مثلاً دُنیوی مستقبل کی فِکْر تو کرے مگر آخرت میں کامیابی کی فِکْر نہ کرے ) اُس کے لئے آخرت میں کچھ حِصَّہ نہیں ، ہاں! اس کے لئے جہنّم ہے۔ساتھ ہی ساتھ یہ وبال بھی کہ ( دُنیوی مستقبل کے لئے ) اس کی فِکْروں کا کچھ نتیجہ نہ نکلے گا ، اسے دُنیا میں صِرْف وہی کچھ دیا جائے گا ، جو پہلے سے لکھا جا چکا ہے۔ ( [2] )
دُنیوی فِکْریں چھوڑو! آخرت کے لئے فارغ ہو جاؤ!
صحابئ رسول حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے ، اللہ پاک کے آخری نبی ،