Book Name:Akhirat Ki Fikar Karni Hai Zaror
تو اُنہِیں کی کوشش ٹھکانے لگی ۔
اے جنَّت کے طلبگار پیارے اسلامی بھائیو! فیصلہ ہم نے خود کرنا ہے ، ہمیں دُنیا چاہئے یا آخرت...؟ اگر ہم آخرت چاہتے ہیں ، اگر ہم آخرت کی ہمیشہ رہنے والی زِندگی میں آرام و سکون اور جنّتی نعمتیں چاہتے ہیں اور یقیناً ہر مسلمان یہی چاہے گا تو ہمیں اس کی تیاری کرنی پڑے گی ، اس کے لئے دُنیا سے نگاہیں ہٹا کر اللہ پاک کی رضا والے کام کرنے ہی پڑیں گے۔
آخرت کی تیاری کیسے ہو پائے گی؟ فِکْرِ آخرت کے ذریعے۔ شاید ہم سب کو تجربہ ہو گا؛ ہم وہی کام کر پاتے ہیں جس کی طرف ہماری تَوَجُّہ ہوتی ہے ، جس کام کی طرف تَوَجُّہ نہ رہے وہ چاہے کتنا ہی اَہَم کام کیوں نہ ہو ، ہم بھول جاتے ہیں ، یاد نہیں رکھ پاتے۔اس لئے اگر آخرت چاہئے ، آخرت کی تیاری کرنی ہے تو فِکْرِ آخرت اپنانی ہو گی * ہم آخرت کے اَحْوال پر غور کیا کریں * قَبْر * حشر * قِیامت * وہاں کی ہولناکیاں * میزان * پُل صراط * جہنّم اور وہاں کے عذابات کے متعلق غور و فِکْر کیا کریں * کم از کم ہفتے میں ایک آدھ بار قبرستان جائیں ، وہاں دفن شدہ مسلمانوں کے لئے ایصالِ ثواب کریں ، پھر وہاں بیٹھ کر قَبْر ، اس کی تنہائی ، اندھیرے اور وَحْشَت کے متعلق غور کریں * سوچیں کہ عنقریب میں بھی اندھیری قَبْر میں اُتار دیا جاؤں گا ، پھر روزِ قِیامت اُٹھنا ہو گا ، بارگاہِ اِلٰہی میں پیش ہونا ہو گا ، یوں آخرت کے متعلق غور و فِکْر کریں * روزانہ زیادہ نہیں تو کم از کم 5 منٹ ہی سہی تنہائی میں بیٹھ کر اُخْروی معاملات پر غور و فِکْر کریں ، روزانہ کرتے رہیں گے تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! دِل میں فِکْرِ آخرت بیٹھ جائے گی * آخرت کی یاد دِلانے والی کتابیں پڑھیں ، مثلاً شیخِ طریقت ، امیرِ