Book Name:Maut Ka Akhri Qasid

بس اب اپنے اِس جہل سے تُو نکل بھی    یہ جینے کا انداز اپنا بدل بھی

جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے             یہ عبرت کی جا ہے تماشا نہیں ہے

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

 ( 2 ) : بڑھاپا موت کا قاصِد ہے

پیارے اسلامی بھائیو ! یہ گزرتے دِن ، چلتی ہوئی سانسیں ، جوانی کے بعد بڑھاپا ، بالوں کی سیاہی کے بعد سفیدی ، ان میں بھی سامانِ عِبْرت ہے ، یہ بھی موت کے قاصِد  ہیں۔ پارہ : 22 ، سورۂ فاطِر ، آیت : 37 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :

اَوَ لَمْ نُعَمِّرْكُمْ مَّا یَتَذَكَّرُ فِیْهِ مَنْ تَذَكَّرَ وَ جَآءَكُمُ النَّذِیْرُؕ   ( پارہ : 22 ، سورۂ فاطر : 37 )

ترجَمہ کنز الایمان : اور کیا ہم نے تمہیں وہ عمر نہ دی تھی جس میں سمجھ لیتا جسے سمجھنا ہوتا اور ڈر سنانے والا  تمہارے پاس تشریف لایا تھا۔

صحابئ رسول ، سُلْطَانُ الْمُفَسِّرِیْن  حضرت عبد اللہ بن عبّاس  رَضِیَ اللہ عنہما  فرماتے ہیں : اس آیتِ کریمہ میں نَذِیْر  ( یعنی ڈر سنانے والے )  سے مراد بڑھاپا ہے۔ ( [1] )  روایت ہے : جب ایک بال سفید ہوتا ہے تو دوسرے بالوں کو کہتا ہے : تیار ہو جاؤ ! بےشک موت قریب ہے۔ ( [2] )

بڑھاپا موت کے گھاٹ اُتار دیتا ہے

حضورِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا : ابنِ آدم کی مثال یہ ہے کہ اس کے آس پاس 99 موتیں منڈلاتی رہتی ہیں ، اگر ان سے بچ جائے تو بڑھاپے کوپہنچ جاتا ہے حتی


 

 



[1]... تفسیر درِ منثور،پارہ:22 ،سورۂ فاطر،زیرِ آیت :37 ،جلد:7 ،صفحہ:32۔

[2]... تفسیر خازن،پارہ:22،سورۂ فاطر،زیرِ آیت:37،جلد:3 ،صفحہ:458۔