Book Name:Maut Ka Akhri Qasid

کہا : ہاں ! ضرور یہ اس کی خواہش رکھتا ہو گا۔ امام حسن بصری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے فرمایا : پھر ہمارا کیا حال ہے ؟ ہم اس میّت  ( Dead Body ) کی طرح کیوں نہیں ہو جاتے  ( یعنی ہمارے پاس ابھی مہلت ہے ، ہم دُنیا میں موجود ہیں پھر ہم نیکیوں کی طرف کیوں نہیں بڑھتے ، گُنَاہوں سے توبہ کیوں نہیں کر لیتے )  یہ فرما کر امام حسن بصری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ چل پڑے ، آپ کہتے جاتے تھے : اگر دِل زِندہ ہو تو ان جنازوں سے بڑھ کر کیا نصیحت ہو گی... ! ( [1] )  

وہ ہے عیش و عشرت کا کوئی محل بھی    جہاں تاک میں ہر گھڑی ہو اَجَل بھی

بس اب اپنے اِس جہل سے تُو نکل بھی  یہ جینے کا انداز اپنا بدل بھی

جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے            یہ عبرت کی جا ہے تماشا نہیں ہے

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

 دُنیا دھوکے کا گھر ہے

اے عاشقانِ رسول ! یہ سچ ہے ، موت آنی ہے ، ہم سب نے اس دُنیا سے رَخْتِ سَفَر باندھنا ہی باندھنا ہے۔ پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران ، آیت : 185 میں اللہ پاک فرماتا ہے :

كُلُّ  نَفْسٍ   ذَآىٕقَةُ  الْمَوْتِؕ-وَ  اِنَّمَا  تُوَفَّوْنَ  اُجُوْرَكُمْ  یَوْمَ  الْقِیٰمَةِؕ-فَمَنْ  زُحْزِحَ  عَنِ  النَّارِ  وَ  اُدْخِلَ  الْجَنَّةَ  فَقَدْ  فَازَؕ-وَ  مَا  الْحَیٰوةُ  الدُّنْیَاۤ  اِلَّا  مَتَاعُ  الْغُرُوْرِ(۱۸۵)

  ( پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران : 185 )  

ترجَمہ کنز العرفان : ہر جان موت کا مزہ چکھنے والی ہے اورقیامت کے دن تمہیں تمہارے اجر پورے پورے دئیے جائیں گے توجسے آگ سے بچا لیا گیا اور جنت میں داخل کردیا گیا تو وہ کامیاب ہوگیا اور دنیا کی زندگی تو صرف دھوکے کا سامان ہے ۔


 

 



[1]...آداب الحسن البصری، صفحہ:29 ۔