Book Name:Maut Ka Akhri Qasid
یاد رکھنے ، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
حضرت اِیَاس بن قَتَا دہ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اپنی قوم کے سردار ( Chief ) تھے ۔ایک دن آپ نے اپنی داڑھی میں ایک سفید بال ( White Hair ) دیکھا تو دُعا کی : یَا اللہ پاک ! میں اچانک ہونے والے حادِثات سے تیری پنا ہ چاہتا ہوں ، مجھے معلوم ہے کہ موت میری تاک میں ہے اور میں اس سے بچ نہیں سکتا ، پھر وہ اپنی قوم کے پاس تشریف لے گئے اور فرمانے لگے : اے بنو سعد ! میں نے اپنی جوانی تم پر وَقْف ( Dedicate ) کر دی تھی ، اب تم میرا بُڑھاپا مجھے بخش دو ، پھرآپ اپنے گھر تشریف لائے اور عبادت میں مصروف ہو گئے ، یہاں تک کہ آپ کا وِصال ہو گیا۔ ( [1] )
بنادے مجھے نیک نیکوں کا صَدقہ گناہوں سے ہردم بچا یاالٰہی !
عبادت میں گزرے مری زندگانی کرم ہو کرم یاخدا یاالٰہی ! ( [2] )
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! ہمارے اَسْلاف ، بزرگانِ دِین ، اللہ پاک کے ان نیک بندوں کی سوچ کیسی پاکیزہ تھی ، یہ عبرت و نصیحت ( Advice ) حاصِل کیا کرتے تھے ، دیکھئے ! حضرت اِیَاس بن قَتَا دہ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے داڑھی مبارک میں ایک سفید بال دیکھا ، بس یہ ایک