Book Name:Maut Ka Akhri Qasid
عُلَمائے کرام فرماتے ہیں : صِدِّیقین ( یعنی بہت بلند رُتبہ اولیائے کرام ) اس بات سے حیا کرتے ہیں کہ ان کا آج کا دِن کل جیسا گزرے ( یعنی وہ ہر دِن نیکیوں میں کچھ نہ کچھ اِضافہ ہی کرتے ہیں ) ۔ ( [1] )
کاش ! ہمیں بھی نصیحت ملے ، ہم بھی عبرت لیں ، فِکْرِ آخرت اپنائیں ، ایک سال تو ختم ہونے کے قریب ہے ، آیندہ سال ہم بدل جائیں ، اپنے اخلاق ، کردار ، عادات میں تبدیلی لائیں ، نیا سال اچھے انداز میں ، گُنَاہوں سے بچتے ہوئے ، نیکیوں میں گزارنے کی کوشش کریں۔
حضرت مولانا محمد شاہ صاحب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلسنت شاہ امام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے دوست تھے ، آپ فرماتے ہیں : جب محرم الحرام 1301 ہجری کا چاند نظر آیا تو ہم معمول کے مطابق مغرب کے بعد اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی خِدْمت میں حاضِر ہوئے مگر اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ خلافِ معمول دیر سے تشریف لائے ، سلام کے بعد تشریف فرما ہوئے اور مجھے مخاطب کر کے فرمایا : محمد شاہ صاحب ! آج 1301 ہجری کا چاند نظر آ گیا ؟ میں نے عَرْض کیا : جی ہاں ! اس پر اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے فرمایا : آج صدی بدل گئی ، چلو ! ہم بھی بدل جاتے ہیں۔ ( [2] )
پیارے اسلامی بھائیو ! سال بدلتے ہیں ، کاش ! اس سال صِرْف سال نہ بدلے ، ہم بھی بدل جائیں ، کاش ! ہم عِبْرت لیں ، سال بدل رہا ہے ، ہم بھی اپنی عادتیں بدلیں ، گُنَاہوں کی عادَت ہے تو توبہ کر لیں * نمازیں نہ پڑھنے کی عادَت ہے تو پانچوں وقت کی نماز پابندی سے با جماعت پڑھنے والے بن جائیں * تہجد کی عادَت اپنا لیں * اِشراق ، چاشت اور