Book Name:Maut Ka Akhri Qasid
کی دُعا دی اور واپس مسجدِ نبوی شریف میں آگئے۔
حضرت عبد اللہ بن ابونُوح رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : چند راتیں میں انہیں دیکھتا رہا ، اُن کا روزانہ کا یہی معمول تھا ، آخر ایک دِن میں اُن بُوڑھے میاں کی خِدْمت میں حاضِر ہوا ، میں نے انہیں بتایا کہ میں چند راتوں سے چھپ کر اُنہیں دیکھتا رہا ہوں ، پھر میں نے پوچھا : وہ قاصِد کون ہے جو اللہ پاک نے آپ کی طرف بھیجا ؟ اُن بوڑھے میاں نے فرمایا : ایک دِن میں آئینہ دیکھ رہا تھا ، میں نے اپنی داڑھی میں ایک سفید بال دیکھا ، بس میں جان گیا کہ یہ اللہ پاک کی طرف سے میرے پاس موت کا قاصد ہے ۔ ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! ہم میں سےبہت ساروں کے بال سفید ہو گئے ہوں گے مگر افسوس ! ہم عِبْرت نہیں لیتے ، کاش ! ہم بھی موت کے ان قاصِدوں کی طرف توجہ کریں ، ہم بھی عِبْرت لیں اور موت کے بعد والی زِندگی ( Life after death ) کے لئے تیاری ( Preparation ) شروع کر دیں۔
( 3 ) : بخاربھی موت کا قاصِد ہے
اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا : بخار موت کا قاصد ہے اور بخار زمین پر اللہ پاک کا بنایا ہوا قید خانہ ہے ، اللہ پاک جب چاہتا ہے اپنے بندے کو قید کردیتا ہے اور پھر جب چاہتا ہے چھوڑ دیتا ہے ۔ ( [2] )
( 4 ) : مختلف امراض بھی موت کے قاصِد ہیں
حضرتِ مُجاہِد رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جب آدمی کسی بیماری میں مبتلا ہوتا ہے تو حضرتِ مَلَکُ الموت عَلَیْہِ السَّلَام کا قاصِد اس کے پاس ہوتا ہےحتی کہ جب وہ مرضُ الموت میں مبتلا ہوتا ہے تو حضرتِ