Book Name:Maut Ka Akhri Qasid
سفید بال ہی ان کو نصیحت کے لئے کافِی ہو گیا ، آپ نے اس سے عبرت پکڑی ، نصیحت حاصِل کی اور عِبَادت میں مَصْرُوف ہو گئے۔
آہ ! ہم پر غفلت ( Heedlessness ) طارِی رہتی ہے ، ہم نصیحت نہیں لیتے ، ہم نگاہِ عِبْرت سے محروم ہیں۔ کائنات کا ذَرَّہ ذَرَّہ ہمیں پیغامِ فنا دے رہا ہے ، یہ اُٹھتے جنازے ، قبرستان کی بڑھتی آبادی ، ڈھلتی جوانی ، یہ گزرتے دِن ، ڈھلتی چاندنی ، ان سب میں عِبْرت ہے ، یہ سب چیزیں ہمیں بتا رہی ہیں کہ اے غافِل انسان ! موت آنے والی ہے۔
دل ہائے گناہوں سے بیزار نہیں ہوتا مغلوب شہا ! نفسِ بدکار نہیں ہوتا
گو لاکھ کروں کوشش اِصلاح نہیں ہوتی پاکیزہ گناہوں سے کِردار نہیں ہوتا
یہ سانس کی مالا اب بس ٹوٹنے والی ہے دل آہ ! مگر اب بھی بیدار نہیں ہوتا ( [1] )
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ رسول ! قرآنِ کریم نے ہمیں جگہ جگہ عِبْرت لینے کی ترغیب دِلائی ہے۔ پارہ : 18 ، سورۂ نُور ، آیت : 44 میں اللہ پاک فرماتا ہے :
یُقَلِّبُ اللّٰهُ الَّیْلَ وَ النَّهَارَؕ-اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَعِبْرَةً لِّاُولِی الْاَبْصَارِ(۴۴) ( پارہ : 18 ، سورۂ نور : 44 )
ترجَمہ کنز العرفان : اللہ رات اور دن کو تبدیل فرماتا ہے ، بیشک اس میں آنکھ والوں کے لئے سمجھنے کا مقام ہے۔
پارہ : 30 ، سورۂ نازِعات میں فِرْعَوْن اور اس کے لشکر ( Army ) کے غرق ہونے کا