Book Name:Rizq Main Izafa Ki Asbab

اگلے دِن پھر کام کی تلاش میں نکلا ، کوئی کام نہ مِلا تو پھر دریا  کے کنارے پہنچا ، وُضُو کیا اور عبادت شروع کر دی ، سارا دِن عبادت میں گزارا ، شام کو گھر آ گیا ، بیوی نے اسے خالی ہاتھ دیکھا تو پوچھا : آج کیا ہوا ؟ کہا : آج پھر میں نے اسی مالک کے ہاں مزدوری کی ہے ، وہ بڑا کریم ہے ، اس نے مجھ سے وعدہ کر رکھا ہے کہ مجھے اس مزدوری کا اچھا بدلہ دے گا ، میری اُجرت اس مالک کے پاس جمع ہو رہی ہے۔فاقوں کی ماری بیوی نے جب یہ بات سنی تو جھگڑنے لگی کہ یہاں کئی دن سے فاقے ہو رہے ہیں ، بچوں کی حالت ایسی ہو گئی ہے کہ دیکھی نہیں جاتی۔ ہم نے کئی دنوں سے ایک لقمہ ( Morsel )  تک نہیں کھایا اور تم جس مالک کے ہاں مزدوری کر رہے ہو اس نے تمہیں آج بھی اُجرت نہیں دی ، اس طرح کیسے گزارہ ہو گا؟  بیوی کی باتیں سُن کر عابِد پریشان ہوا ،  بچے بھوک سے بِلْبِلا رہے تھے ، اس کی اپنی بھی حالت قابلِ رحم ( Pitiful )  تھی ،  خیر ! اس نے کروٹیں بدلتے ہوئے رات گزاری اور اگلی صبح پھر کام کے لئے نکل گیا ، تیسرے دِن بھی اسے کہیں کام نہ ملا ، پھر دریا پر گیا ، وُضو کیا اور عبادت شروع کر دی۔ آج اس کا دِل کچھ زیادہ ہی پریشان تھا ، وہ دِل ہی دِل میں سوچ رہا تھا کہ آج بھی کھانے پینے کا انتظام نہ ہو سکا تو گھر جا کر بیوی بچوں کو کیا جواب دُوں گا؟ پھر اس کے یقین نے اس کی ڈھارَس بندھائی کہ جس پاک پروردگار کی تُو عبادت کرتا ہے وہ تجھے مایوس  ( Disappoint )  نہ کرے گا۔ اس کی ذات پر کامل یقین رکھ ، وہ ضرور رزق عطا فرمائے گا۔

یہی سوچتے ، رَبِّ کائنات کی رحمت سے اُمِّید لگائے سجدے کرتے ہوئے سارا دِن گزر گیا ، شام ہوئی تو گھر کی طرف روانہ ہوا ، جب دروازے کے قریب پہنچا تو اسے گھر کے اندر سے کھانا پکنے کی خوشبو آئی اور ایسا محسوس ہوا جیسے اندر بہت خوشی کا سماں ہے ، سارے