Book Name:Faizan e Hazrat Junaid Baghdadi

آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا : مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِی فَقَدْ اَحَبَّنِی وَمَنْ اَحَبَّنِی كَانَ مَعِیَ فِی الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔ ( [1] )

سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا !                                                جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

 پانی پینے کی 13 سنتیں اور آداب

فرمانِ  آخری نبی ، رسولِ ہاشمی  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم :  اُونٹ کی طرح ایک ہی سانس میں مت پیو بلکہ دو یا تین مرتبہ  ( سانس لے کر )  پیو اور پینے سے پہلے بِسْم اللہ پڑھو اور فراغت پر الحمد للہ کہا کرو !

اے عاشقانِ رسول ! پانی ہو یا کوئی اور پینے کی چیز * پینے سے پہلے بِسْم اللہ پڑھ لیجئے * چوس کر چھوٹے چھوٹے گھونٹ پئیں ، بڑے بڑے گھونٹ پینے سے جگر  ( Liver )  کی بیماری پیدا ہوتی ہے * پانی تین سانس میں پئیں بیٹھ کر اور سیدھے ہاتھ سے پئیں * لوٹے وغیرہ سے وُضُو کیا ہو تو اس کا بچا ہوا پانی پینا 70 مرض سے شفا ہے کہ یہ آبِ زم زم شریف کی مشابہت رکھتا ہے ، ان دو  ( یعنی وُضُو کا بچا ہوا پانی اور زم زم شریف )  کے عِلاوہ کوئی سا بھی پانی کھڑے کھڑے پینا مکروہ ہے ، یہ دونوں پانی قبلہ رُو ہو کر کھڑے کھڑے پئیں * پینے سے پہلے دیکھ لیجئے کہ پینے کی شے میں کوئی نقصان دہ ( Harmful )  چیز وغیرہ تو نہیں ہے * پی چکنے کے بعد اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہئے * امام محمد بن محمد بن محمد غزالی رَحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : بِسْم اللہ


 

 



[1]...تاریخ دمشق ، جلد : 9 ، صفحہ : 343۔