Book Name:Faizan e Hazrat Junaid Baghdadi

وقت اس نے جان لیا کہ یہ ایک شیطانی جال ( Satanic Trap )  تھا اور میں اس جال میں گرفتار تھا۔ فوراً توبہ کی اور اپنے پیر و مرشِد سید الطائفہ حضرت جنید بغدادی رَحمۃُ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضِر ہو گیا۔ ( [1] )  اللہ پاک ہمیں پیرِ کامل کی بے ادبی  سے محفوظ فرمائے ۔

محفوظ سَدا رکھنا شہا بے ادبوں سے                                   اور مجھ سے بھی سر زَد نہ کبھی بے ادَبی ہو

حضرت جنید بغدادی رَحمۃُ اللہ علیہ کی نصیحتیں

دَرْوَیش کو صبر کی تلقین

ایک مرتبہ حضرت جنید بغدادی رَحمۃُ اللہ علیہ کسی دَرْوَیش کی عِیادت کے لئے تشریف لے گئے ، اس وقت وہ بیماری کے سبب رو رہے تھے ، حضرت جنید بغدادی رَحمۃُ اللہ علیہ نے اسے نصیحت کرتے ہوئے فرمایا : کس کی عطا کردہ اَذِیَّت پر رو رہے ہو ؟ اور کس سے اس کی شکایت  ( Complaint )  کرنا چاہتے ہو ؟  آپ کی یہ حکمت بھری بات سُن کر وہ دَرْوَیش چپ ہو گیا۔( [2] )  

سُبْحٰنَ اللہ ! کیسی پیاری نصیحت ( Advice )  ہے... ! !  ہمیں بھی اس نصیحت پر عَمَل کرنا چاہئے ، اللہ نہ کرے ، اگر کبھی مشکل ، پریشانی ، تنگدستی بیماری آئے تو رونا دھونا مچانے کی بجائے ذرا یہ غور فرمائیے کہ یہ مشکل ، پریشانی وغیرہ کس کے حکم سے آئی ہے ؟ یقیناً ہمارا اِیْمان ہے : وَالْقَدْرِ خَیْرِہٖ وَشَرِّہٖ مِنَ اللہ تَعَالیٰ ہر اچھی بُری تقدیر اللہ پاک ہی کی طرف سے ہے۔ یعنی وہی رَبِّ کریم ، رَبِّ رَحْمٰن و رَحِیْم جس نے ہمیں پانی کے قطرے سے بنایا ، ماں کے پیٹ میں بغیر مانگے رِزْق عطا فرمایا ، ہاتھ ، پیر ، کان ، ناک ، سب اعضا ( Body Parts )  عطا فرمائے ، ہزار ہا ہزار نعمتیں عطا فرمائیں ، بچپن ( Childhood )  سے لے کر اب تک


 

 



[1]... کَشْفُ الْمَحْجُوب  ، مترجم ، صفحہ : 500۔

[2]...تذکرۃ الاولیاء ، نیمۂ دوم ، ذکر جنید بغدادی ، صفحہ : 12۔