Book Name:Faizan e Hazrat Junaid Baghdadi
( 3 ) : تیسرا مدنی پھول جو واقعے سے ہمیں سیکھنے کو ملا ، وہ یہ کہ بندہ وہ ہے جو اپنے مالِکِ کریم کی فرمانبرداری کرے ، دیکھئے ! شیطان بدبخت نے اپنی عقل کے گھوڑے دوڑائے ، رَبِّ کریم نے حکم فرمایا : آدم کو سجدہ کرو ، سب فرشتوں نے سجدہ کیا مگر شیطان خبیث بولا : میں آدم سے بہتر ہوں ، میں غیرِ خُدا کے سامنے سر نہیں جھکاؤں گا ، اس نے عقل دوڑائی ، مالِکِ کریم کا حکم جھٹلایا تو نامراد ہو گیا ، اس لئے ہمیں چاہئے کہ ہم اللہ پاک اور اس کے پیارے حبیب صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے اَحْکام آنکھیں بند کر کے مانا کریں ، عقل کے گھوڑے نہ دوڑائیں۔ اللہ پاک ہمیں حقیقی بندگی نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
بیان کرنا کیسے شروع فرمایا... ؟
پیارے اسلامی بھائیو ! حضرت جنید بغدادی رَحمۃُ اللہ علیہ بہت بڑے عالِمِ دِین تھے ، لوگ آپ کی خِدْمت میں عرض کیا کرتے : اے جنید ! آپ ہمیں وَعْظ و نصیحت کیا کیجئے ! آپ فرماتے : اپنے پِیرِ کامِل حضرت سِرِّی سقطی رَحمۃُ اللہ علیہ کے ہوتے ہوئے میں وعظ و نصیحت نہیں کر سکتا۔پھر ایک دِن حضرت سِرِّی سقطی رَحمۃُ اللہ علیہ نے خُود آپ کو وعظ و نصیحت کرنے ( یعنی درس و بیان کرنے ) کا حکم فرمایا ، اس پر بھی آپ نے عرض کیا : عالی جاہ ! آپ کے ہوتے ہوئے میں وعظ کہوں ، مجھے اچھا نہیں لگتا۔
اسی رات جب آپ سوئے تو قسمت جاگی ، نُور والے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم چاند سا چہرہ چمکاتے خواب میں تشریف لے آئے اور فرمایا : جنید ! لوگوں کو کچھ سُنایا کر ! تمہارے بیان کے ذریعے اللہ پاک ایک عالَم کو نجات بخشے گا۔
صبح جب بیدار ہوئے تو دِل میں وسوسہ آیا کہ شاید میں اپنے پِیرِ صاحِب سے بھی بلند