Book Name:Dawat e Islami Faizan e Auliya Hai
اَوْلیائے کرام کے فیضان سے دُنیا بھی سنور جائے گی ، آخرت میں بھی بیڑا پار ہو جائے گا۔
دل کی کلیاں کھلیں قافلے میں چلو رنج و غم بھی مٹیں قافلے میں چلو
دِل کی کالک دُھلے ، دردِ عصیاں ٹلے آؤ سب چل پڑیں ، قافلے میں چلو
دُور بیماریاں اور پریشانیاں ہوں گی بس چل پڑیں ، قافلے میں چلو
فائدہ آخرت کے بنانے میں ہے سب مبلغ کہیں قافلے میں چلو ( [1] )
اے عاشقانِ رسول ! دِین کی خِدْمت کرنا ، دِین کی خاطِر قربانیاں دے کر غیرمسلموں کی سازشوں کو ناکام بنانا وہ مبارک دِینی کام ہے جو ہر دَور میں اَوْلیائے کرام انجام دیتے آئے ہیں ، یقیناً اس نیک کام میں حِصّہ دار بننا ہمارے لئے سعادت کی بات ہے ، ورنہ یہ دِین تو وہ ہے جسے رَبِّ کریم نے غالِب فرمایا ہے اور اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! یہ دِین قیامت تک باقی رہے گا۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :
یُرِیْدُوْنَ اَنْ یُّطْفِـٴُـوْا نُوْرَ اللّٰهِ بِاَفْوَاهِهِمْ وَ یَاْبَى اللّٰهُ اِلَّاۤ اَنْ یُّتِمَّ نُوْرَهٗ وَ لَوْ كَرِهَ الْكٰفِرُوْنَ(۳۲)
( پارہ : 10 ، التوبہ : 32 )
تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان : یہ چاہتے ہیں کہ اپنے مُنہ سے اللہ کا نُور بجھا دیں حالانکہ اللہ اپنے نُور کو مکمل کئے بغیر نہ مانے گا اگرچہ کافِر ناپسند کریں۔
مُفَسِّرِینِ کرام اس آیت کی وضاحت میں فرماتے ہیں : غیرمسلم یہ چاہتے تھے اور اب بھی چاہتے ہیں کہ محبوبِ خُدا ، مُحَمَّدِ مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا ذِکْرِ پاک روک دیں ،