Book Name:Asmani Kitabon Mein Naat e Mustafa
حدیثِ پاک میں ہے : اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیّات اَعْمَال کا دار ومدار نیتوں پر ہے۔ ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! اچھی نیت بندے کو جنّت میں پہنچا دیتی ہے ، بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے ! مثلاً نیت کیجئے : * رِضَائے اِلٰہی کے لئے بیان سُنوں گا * عِلْمِ دین سیکھوں گا * پورا بیان سُنوں گا * ادب سے بیٹھوں گا * نصیحت حاصِل کروں گا * اَحْمَدِ مجتبیٰ ، مُحَمَّدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا نامِ پاک سُن کر درودِ پاک پڑھوں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پچھلی کتابوں میں والِدِ مصطفےٰ کا ذِکْر
روایات میں ہے : ملکِ شام کے اَہْلِ کتاب ( یعنی تورات اور انجیل شریف پر ایمان رکھنے کا دعویٰ کرنے والوں ) کے پاس حضرت یحیٰ علیہ السَّلام کے خون مُبَارَک سے آلود سفید جبہ تھا ان کی کتابوں میں لکھا تھا : جس رات اس جبے سے خون ٹپکے ، جان لو کہ وہ رات والدِ مصطفےٰ ( صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم و رَضِیَ اللہ عنہ ) کی ولادت کی رات ہوگی۔ چنانچہ جس رات حضرت عَبْدُالله رَضِیَ اللہ عنہ کی ولادت ( Birth ) ہوئی ، اس جبے کے ذریعے ملکِ شام ( Syria ) کے اَہْلِ کتاب کو اس کی خبر ہو گئی اور وہ آپ رَضِیَ اللہ عنہ کو شہید کرنے کے ارادے سے حرمِ پاک آئے مگر اللہ پاک نے آپ رَضِیَ اللہ عنہ کو ان کے شَر سے محفوظ رکھا اور وہ ناکام ونامراد واپس لوٹ گئے ، اس کے بعد جب کوئی مُسَافِر حرمِ پاک سے ملکِ شام جاتا ، اَہْلِ کتاب اس سے حضرت عَبْدُالله رَضِیَ اللہ عنہ کے مُتَعَلِّق پوچھتے ، آنے والا بتاتا : اُن کا نور پوری آب وتاب