Book Name:Asmani Kitabon Mein Naat e Mustafa
انہیں معلوم تھا کہ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہی آخری نبی ہیں تو انہیں چاہئے تھا کہ دیکھتے ہی فورًا کلمہ پڑھ لیتے ، آخر انہوں نے ایمان قبول کیوں نہیں کیا ؟ اس کا جواب اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں بتایا ہے ، ارشاد ہوتا ہے :
بَغْیًا اَنْ یُّنَزِّلَ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِهٖ عَلٰى مَنْ یَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖۚ- ( پارہ : 1 ، البقرة : 90 )
تَرجَمہ کَنْزُ الْعِرْفان : اس حسد کی وجہ سے کہ اللہ اپنے فضل سے اپنے جس بندے پر چاہتا ہے وحی نازل فرماتا ہے۔
تفسیر نور العرفانمیں اس آیت کے تَحْت ہے : بنی اسرائیل کو حسد ہوا کہ آخری نبی ہونے کا اعزاز حُضُور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو کیوں ملا ، کسی اسرائیلی کو ملنا چاہیے تھا ، اس لئے وہ حُضُور صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر ایمان نہیں لائے۔ مَعْلُوم ہوا حسد کبھی ایمان سے بھی روک دیتا ہے۔ ( [1] )
مریض کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گیا
مسندِ امام احمد میں ہے : ایک مرتبہ پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ایک یہودی ( Jewish ) کے قریب سے گزرے ، اس کا بیٹا بیمار تھا اور وہ اس کے سرہانے بیٹھا تورات پڑھ رہا تھا ، سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : اے یہودی ! تجھے اس سچّے خُدا کی قسم جس نے موسیٰ علیہ السَّلام پر تورات اُتاری ! کیا تورات میں میری نعت اور اَوْصاف لکھے ہیں ، اس نے فورًا ہی انکار کر دیا مگر اس کا بیٹا جو بیمار تھا ، اس کی قسمت کا ستارہ چمک رہا تھا ، اس نے فورًا ( اپنے باپ کا جھوٹ واضِح کرتے ہوئے ) کہا : میں گواہی دیتا ہوں کہ تورات میں آپ کی نعت ، آپ کی صِفَات اور آپ کے تشریف لانے کے