Book Name:Asmani Kitabon Mein Naat e Mustafa
فیچر کی مدد سے آپ نے آخری بار جہاں تک پڑھا تھا وہیں سے پڑھ سکتے ہیں۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا : مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِي فَقَدْ اَحَبَّنِي وَمَنْ اَحَبَّنِي كَانَ مَعِي فِي الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔ ( [1] )
سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا ! جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
2فرامینِ مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم : ( 1 ) : جو وعدہ پُورا نہیں کرتا ، اُس کا کوئی ایمان نہیں۔ ( [2] ) ( 2 ) : جو مسلمان اپنے بھائی سے وعدہ خلافی کرے اس پر اللہ پاک اور فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہے۔ ( [3] )
اے عاشقانِ رسول ! وعدہ پورا کرنا سُنّتِ مصطفےٰ بلکہ سُنّتِ انبیا ہے * ہمارے آقا صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم وعدے کے بہت پَکے تھے اور * وعدہ توڑنے کو بہت ناپسند فرماتے تھے * اِعْلانِ نبوت سے پہلے ایک مرتبہ ایک شخص نے آپ سے عَرْض کیا : آپ ٹھہرئیے ! مَیں ابھی آتا ہوں ، وہ شخص چلا گیا مگر واپس آنا بھول گیا ، 3دِن کے بعد اُسے دوبارہ یاد آیا ، جب یہ اسی