Book Name:Asmani Kitabon Mein Naat e Mustafa
کے درخت ( Olive Trees ) تھے ، میں نے فرشتے سے پوچھا : یہ کیا ہے ؟ جواب آیا : کیا آپ انہیں نہیں جانتے ؟ یہ مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہیں ( اور ان کے متعلق اللہ پاک کا فرمان یہ ہے کہ وہ ) میرے نام سے دُعا کریں گے تو میں ان کی دُعا قبول کروں گا۔
عُلَمائے کرام فرماتے ہیں : اس روایت میں زیتون کے 2 درختوں سے مراد دِین اور بادشاہی ہے جو اللہ پاک نے اپنے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو عطا فرما دی ہے۔ ( [1] )
حضرت وہب بن منبہ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اللہ پاک نے حضرت شَعْيَا علیہ السَّلام کی طرف وحی فرمائی : بےشک میں ایک نبی ( صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ) کو بھیجوں گا * جو اُمِّی ہوں گے ( یعنی دُنیا میں ان کا کوئی استاد نہ ہو گا ) * میں ان کے ذریعے بہرے کان کھول دوں گا * غافِل دلوں کو بیدار فرماؤں گا * اندھی آنکھیں روشن فرماؤں گا * ان کا مقامِ وِلادت مکہ ہے * ان کی ہجرت ( Migration ) کا مقام طیبہ ہے * ان کی بادشاہت ( Kingship ) مُلْکِ شام میں ہو گی * وہ میرے خاص بندے ہیں * متوَکِّل ( مجھ پر بھروسہ کرنے والے ) ہیں * مصطفےٰ ( یعنی چنے ہوئے ) ہیں * مَرْفُوع ( یعنی بلند ذِکْر والے ) ہیں * حَبِیْب ہیں * مُتَحبَّب ( یعنی پسند کئے گئے ) ہیں * مُخْتَار ( یعنی اختیارات رکھنے والے ) ہیں * وہ برائی کا بدلہ بُرائی سے نہیں دیں گے بلکہ معاف فرما دیا کریں گے * مؤمنوں پر رحم کرنے والے ہوں گے * ( ایسے نرم دِل ہوں گے کہ ) زخم لگائے گئے جانور کو دیکھ کر رویا کریں گے * بیوہ کی گود میں یتیم کو دیکھ کر آنسو بہائیں گے * سخت نہ ہوں گے * بُری باتیں کرنے والے نہ ہوں گے * نہ ہی بازاروں میں شور مچانے والے * ان کی چال میں ایسا وقار ہو گا کہ اگر چراغ
[1]... حُجَّۃُ اللہِ عَلیٰ الْعَالَمِیْن ،المبحث الرابع ،الفصل الاول،البشارۃ الحادیۃ و الثلاثون،صفحہ:80 ملتقطًا۔