Asmani Kitabon Mein Naat e Mustafa

Book Name:Asmani Kitabon Mein Naat e Mustafa

مِیْلاد منانا یعنی پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا ذِکْر کرنا ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے اَوْصاف و کمالات کے چرچے کرنا ، سُننا ، سُنانا بالکل جائِز بلکہ سُنّتِ اِلٰہیہ ہے کہ اللہ پاک نے اپنے نبیوں کو ذِکْرِ مصطفےٰ سُنایا اور انبیائے کرام علیہم  السَّلام نے سُنا بھی ، پڑھا بھی ، اپنی اُمّتوں کو بھی سُنایا۔ اس لئے الحمد للہ ! ہم بھی آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا ذِکْر کرتے بھی ہیں ، سُنتے سُناتے بھی ہیں ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی آمد کے چرچے بھی کرتے ہیں ، اسی کو تو مِیْلاد کہا جاتا ہے۔ لہٰذا معلوم ہوا؛ میلاد منانا بالکل جائِز ہے۔

لیکن ایک بات یاد رکھئے ! ہم الحمد للہ ! میلادی ضرور ہیں مگر اس سے پہلے ہم نمازی ہیں۔ ہمیں نماز بھی لازمی پڑھنی ہے۔ آئیے ! ایک روایت سنتے ہیں : اَبُو ثعلبہ جو تورات کے عالِم تھے ، مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہ نے ایک مرتبہ ان سے پوچھا : تورات میں رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی جو شانیں بیان ہوئیں ہیں ، وہ سناؤ ! انہوں نے کہا : تورات میں لکھا ہے : * اَحْمَد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اسماعیل علیہ السَّلام کی اَوْلاد سے ہوں گے * سیدھے دین والے ہوں گے * ان کے دونوں کندھوں کے درمیان مُہرِ نبوت ہو گی * شملے  ( والا عمامہ )  باندھیں گے * اُونٹ کی سواری فرمائیں گے * اُن کو ایسی نماز دِی جائے گی کہ اگر وہ نماز قومِ نُوح کو دی جاتی تو وہ طوفان کے ذریعے ہلاک نہ ہوتے * اگر قومِ عاد کو دی جاتی اُن پر آندھی کا عذاب نہ آتا * اگر قومِ ثمود کو دی جاتی تو وہ چنگھاڑ کے عذاب سے ہلاک نہ ہوتی۔ ( [1] )     

جنت میں نرم نرم بچھونوں کے تخت پر                   آرام سے بٹھائے گی اے بھائیو ! نماز

رحمت کے شامیانوں سے خوشبو کے ساتھ ساتھ         ٹھنڈی ہوا چلائے گی اے بھائیو ! نماز


 

 



[1]... حُجَّۃُ اللہِ عَلیٰ الْعَالَمِیْن ،المبحث الرابع،الباب الاول،ما رواہ ائمۃ الحدیث...الخ،صفحہ:95- 96 ملتقطًا۔