Book Name:Qutb e Madina Ke Aala Osaf
قبیلوں کےلوگ حاضِرِ خدمت ہوتے تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ان کا اچھے سے اِستقبال فرماتے اور مَرْحَبَا کہا کرتے تھے، ایک مرتبہ قبیلہ دَوْس کے 400 افراد حاضِرِ خِدْمت ہوئے، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اِستقبال کرتے ہوئے فرمایا: مَرْحَبًا اَحْسَنُ النَّاسِ وُجُوْہًا وَ اَطْیَبُہُمْ اَفْوَاھًا وَ اَعْظَمُہُمْ اَمَانَۃً خوش آمدید...!! کتنے اچھے چہروں والے، پاکیزہ مُنہ والے اور امانت داری میں بہت عظمت والے لوگ آئے ہیں۔([1])
حضرت اُمِّ ہانی رَضِیَ اللہُ عنہا فرماتی ہیں، ایک مرتبہ میں بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئی، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نےفرمایا:مَرْحَبًا بِاُمِّ ہَانِی یعنی اُمِّ ہانی کو خوش آمدید...!! ([2])
حضرت جَریر بن عبد اللہ رَضِیَ اللہُ عنہ صحابئ رسول ہیں، آپ ایک مرتبہ بارگاہِ رِسالت میں حاضِر ہوئے، اس وقت رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم گھر پر تھے، بہت سارے صحابہ بھی حاضِر تھے، گھر کے اندر بیٹھنے کی جگہ نہیں تھی، حضرت جَریر بن عبد اللہ رَضِیَ اللہُ عنہ دروازے کے باہَر ہی بیٹھ گئے، پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے انہیں دیکھا تو دریائے کرم جوش پر آیا، (اللہ! اللہ! حضرت جریر رَضِیَ اللہُ عنہ کی قسمت جاگ گئی)، پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اپنی چادر مُبارَک اُٹھائی اور حضرت جَریر رَضِیَ اللہُ عنہ کی طرف اُچھال کر فرمایا: اے جَریر! یہ بچھا کر اس پر بیٹھ جاؤ! ([3])
واہ! سُبْحٰنَ اللہ! کیا اَخْلاق ہیں، کیا کَریمانہ انداز ہیں، صحابی ہیں بلکہ یُوں کہوں کہ پیارے