Book Name:Qutb e Madina Ke Aala Osaf
ہوئے فرماتے: ان سے وِدَاع ہو کر کہاں جاؤ گے؟ بارگاہِ رسالت میں یُوں عرض کیا کرو: اَلْاَمَانْ یَارَسُول َاللہِ! اَلْحَفِیْظ یَارَسُول َاللہِ! اَلمَدَد یَارَسُول َاللہِ! اَلغِیَاث یَارَسُول َاللہِ! ([1])
تجھ سے چھپاؤں مُنہ تو کروں کس کے سامنے
ایک مرتبہ فرمایا: مِرْزا(شکور بیگ حیدر آبادی)صاحب کہتے ہیں:
نہ کوئی عمل ہے سنانے کے قابِل نہ مُنہ ہے تمہارے دکھانے کے قابِل
مگر ہمارے اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہفرماتے ہیں:
تجھ سے چُھپاؤں مُنہ تو کروں کس کے سامنے
کیا اور بھی کسی سے توقع نظر کی ہے
وضاحت: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! میں گنہگار ہوں، خطاکار ہوں، اگر بالفرض شرم کے مارے آپ سے مُنہ چھپا بھی لُوں تو کس کی طرف کروں گا، آپ کے سِوا ہے کون کہ جس سے کرم کی اُمِّید لگا سکتا ہوں؟
یہ شعر پڑھ کر سیدی قطبِ مدینہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فرمایا: ان کے دامنِ کرم میں چُھپ تو سکتے ہیں مگر ان سے منہ چُھپا کر کہاں جاسکتے ہیں؟اور کیسے چُھپا سکتے ہیں؟جب کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہاتھ کی ہتھیلی پر کائنات کو بالکل وَاضح مُلاحظہ فرما رہے ہیں۔ ([2])
قطبِ مدینہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی عشق بھری ادائیں
*سیدی قطبِ مدینہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی یہ کرامت تھی کہ جب بھی کوئی سید صاحِب تشریف لاتے، اگرچہ ان سے پہلے کوئی تعارُف نہ بھی ہوتا، پِھر بھی آپ جان لیتے کہ یہ