Book Name:Qutb e Madina Ke Aala Osaf

اَلْاَمَان وَالْحَفِیظ! اللہ پاک ہمیں ایسے بھیانک انجام سے محفوظ فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم

سرکار کا عاشق بھی کیا داڑھی منڈواتا ہے

کیوں عشق کا چہرے سے اظہار نہیں ہوتا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

غائبانہ ہستیوں کی آمد

حُضُور سیدی قطبِ مدینہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ پر وِصَال سے 2 ماہ پہلے کچھ عجیب سی کیفیت طاری تھی، بعض اَوْقات بار بار فرماتے: آئیے! قبلۂ مَن! تشریف لائیے! ایک بار حاضِرین نے دیکھا کہ آپ ہاتھ جوڑ کر کسی سے اِلتجا کر رہے ہیں: مجھے مُعَاف فرما دیجئے! کمزوری کے سبب میں تعظیم کے لئے اُٹھ نہیں پا رہا۔ حاضِرین کے پوچھنے پر فرمایا: ابھی حضرت خضر عَلَیْہ ِالسَّلام  ، حُضُور سرکارِ بغداد غوثِ اعظم اور میرے پِیر و مرشِد امام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہم اتشریف لائے تھے۔ ([1])

وصال شریف و جنازۂ مبارَکہ

4 ذُو الحج، 1401 ھ (بمطابق 10 فروری، 1981ء) بروز جمعہ مسجدِ نبوی شریف کے مؤذِن نے  جب اللہُ اکبر، اللہُ اکبر کہہ کر اذان شروع کی، اس کے ساتھ ہی سیدی قطبِ مدینہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نےکلمہ شریف پڑھا اور آپ کی رُوح پرواز کر گئی۔ غسل شریف  کے بعد کفن بچھا کر سرِ اَقدس کے  نیچے  پیارے آقا مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کے  حُجرۂ مَقصُورہ شریف


 

 



[1]...    سیدی قطبِ مدینہ، صفحہ:16، 17۔