Book Name:Qutb e Madina Ke Aala Osaf

قطبِ مدینہ نے داڑھی رکھوائی

پیارے اسلامی بھائیو! سیدی قطبِ مدینہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے پیارے پیارے اَوْصاف میں سے ایک وَصْف یہ بھی ہے کہ آپ موقع بہ موقع نیکی کی دعوت دیتے رہا کرتے تھے، لوگوں کو نیکی کی دعوت دینا، گُنَاہوں سے منع کرنا، آپ کی روز مرّہ زندگی کا حصّہ تھا۔ 

عارِف قادِری ضیائی آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے مُرِید ہیں، کہتے ہیں: ایک دِن میں سیدی قطبِ مدینہ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خِدْمت میں حاضِر ہوا، آپ نے ایک حدیثِ پاک سُناتے ہوئے فرمایا: ایک مرتبہ 2شخص حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی خدمت میں حاضر ہوئے ۔ جب نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کو ان کی اطلاع ہوئی تو آپ ملاقات کے لئے  گھر سے باہر تشریف لائے۔ ان کی داڑھیاں منڈی ہوئیں اور مونچھیں بہت بڑی بڑی تھیں، ملاحظہ فرماتے ہی رُخِ انور پھیر لیا کیونکہ سید الانبیاء  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کو ان کو دیکھنے سے نفرت ہو رہی تھی۔ دوسری مرتبہ ان کی التجا پر چہرہ مُنَوّر ان کی طرف کرتے ہی پھیر لیا، تیسری مرتبہ جب آپ نے ان کی طرف تَوَجُّہ فرمائی تو ہاتھ  مبارک سے ان کے چہروں کی طرف اشارہ کیا اور فرمایا: وَيْلَكُمَا مَنْ أَمَرَ كُمَا بِهَذا تمہارا بُرا ہو، کس نے تمہیں یہ کرنے (یعنی داڑھی منڈانے اور مونچھیں بڑھانے) کا حکم دیا ہے؟ وہ بولے: کِسْریٰ (نامی ہمارے بادشاہ) نے۔ رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: لٰکِنْ رَبِّی اَمَرَنِی بِاِعْفَاءِ لِحْیَتِیْ وَ قَصِّ شَوَارِبِیْ یعنی میرے رَبّ نے مجھے داڑھی بڑھانے اور مونچھیں چھوٹی کرنے کا حکم دیا ہے۔ ([1])

اس کے بعد مجھ (عارِف قادری) سے مُخاطب ہو کر فرمایا: عارِف! میرے نزدیک تو داڑھی واجب سے بھی کچھ اُوپَر ہے۔ عارِف قادری کہتے ہیں: میں نے اسی دِن تازہ تازہ داڑھی منڈائی


 

 



[1]...    دلائل النبوہ للاصبہانی، الفصل السابع عشر...الخ، صفحہ:207، رقم:241۔