Book Name:Qutb e Madina Ke Aala Osaf

آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے شاگِرد ہیں، سارے ہی صحابہ رسولِ اکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے غُلام، جاں نثار اور شاگِرد تھے،  غور فرمائیے! اپنے صحابی کا کیسا پیارا اِستقبال کیا جا رہا ہے، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  محفلِ پاک میں تھے، اِرْد گرد صحابہ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم  حاضِر ہیں، اس کیفیت میں بھی آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے بہترین اِستقبال فرمایا، اپنے صحابی کو چادر عطا فرمائی۔

یہ حُضُور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی کرم نوازی تھی کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے اپنی چادر مبارَک بچھا کر بیٹھنے کے لئے عطا فرمائی، صحابۂ کرام کا عشق اور اَدَب اس بات کو گوارا نہیں کر سکتا تھا، چنانچہ حضرت جَریر رَضِیَ اللہُ عنہ نے اُس چادر مُبارَک  کو لِیا ، ادب سے چوم کر اپنی آنکھوں کے ساتھ لگا لیا۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو!یہ اِستقبال کے اچھے طریقے ہیں، آج کل ہمارے ہاں یہ اَنداز کم ہوتے جا رہے ہیں، آنے والوں کو اچھے اَنداز سے خُوش آمدید کہنا بھی کسی کسی کو آتا ہے *عمومًا لوگ بس یُونہی بغیر مسکراہٹ کے*بغیر کسی تَوَجُّہ کے سلام کر لیتے ہیں بلکہ اب سلام بھی کہاں*یُونہی ہاتھوں کی چند اُنگلیاں مِلا لی جاتی ہیں*Welcoming(یعنی آنے والے کا اِستقبال کرنا) بھی ایک پُورا موضوع ہے اور آج کل مُعَاشرے کو اس کی بہت ضرورت ہے، لوگوں کو اچھا اِستقبال کرنا بھی نہیں آ رہا ہوتا۔ یہ ہمیں سیکھنا چاہئے، جب بھی کوئی ہمارے پاس آئے*اچھے انداز میں *مسکرا کر*چہرے پر خُوشی کے آثار دِکھا کر *بہترین الفاظ کے ساتھ*آگے بڑھ کر اِستقبال کریں، یہ بھی ایک نیکی ہے۔

اچھا استقبال بھی نیکی ہے

پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا: كسی نیکی کو چھوٹا مت


 

 



[1]... مستدرک، جلد:5، صفحہ:415، حدیث:7861۔